چین کی تیز رفتار ترقی کے پیش نظر، کچھ امریکی سیاست دان بے چینی کا شکار ہیں

2023/04/26 17:13:36
شیئر:

حالیہ برسوں میں، چین کی تیز رفتار ترقی کے پیش نظر، کچھ امریکی سیاست دان بے چینی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکی عالمی بالادستی کو چیلنجز کا سامنا ہےاور وہ چین پر قابو پانے اور اسے دبانے کو اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔ انہوں نےسیاسی سطح پر جمہوریت، انسانی حقوق اور سیکیورٹی وغیرہ کے لیبل استعمال کرتے ہوئے  چین کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ، اقتصادی سطح پر  مارکیٹ اکانومی کے قوانین کی خلاف ورزی کی اور چین کے ساتھ ڈیکپلنگ میں مصروف ہیں،  تکنیکی سطح پر  انہوں نے چین کے سیمی کنڈکٹرز اور دیگر جدید صنعتوں کے لئے رکاوٹیں پیدا کیں۔
چین کو دبانے کے لیے امریکہ نے جتنے ذرائع استعمال کیے وہ سب سوویت یونین، یورپی یونین اور جاپان کے خلاف بھی استعمال کیے گئے تھے۔ برازیل کی سٹیٹ یونیورسٹی آف ریو ڈی جنیرو میں معاشیات کے پروفیسر الیاس ہیور نے اس کا خلاصہ "فوج، اسلحہ، پیسہ، نظریاتی غنڈہ گردی اور بہتان" کے طور پر کیا ہے۔
سی این این کے میزبان اور  تبصرہ نگار فرید زکریا  کا کہنا ہے کہ "امریکہ کے رویے نے اس کی خارجہ پالیسی کو خراب کر دیا ہے۔امریکہ کی  خارجہ پالیسی اکثر ڈکٹیشن پر مبنی ، دھمکی آمیز اور قابل مذمت ہوتی ہے۔ امریکی دوسرے فریق کے نقطہ نظر کو سمجھنے یا حقیقی مشاورت کی بہت کم کوشش کرتے ہیں"۔