چند مغربی ممالک کو پوری انسانیت کی طرف سے بات کرنے کا حق نہیں ہے ، سلامتی کونسل میں روس کا بیان

2023/04/26 10:19:56
شیئر:

۲۴ اپریل کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے "اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے" کے موضوع پر ایک کھلی بحث کا انعقاد کیا۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے شرکت کی ۔اجلاس کی صدارت روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کی جو اس وقت  سلامتی کونسل کی صدارت کے فرائض انجام دے رہے ہیں ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےسرگئی لاوروف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مرکز میں موجودہ بین الاقوامی نظام ایک گہرے بحران سے گزر رہا ہے اور کچھ ممالک بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کو تبدیل کرنے کے لیے نام نہاد "قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق " کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ  یہ نام نہاد "قوانین " خاص طور پر دوسرے ممالک کی آزادانہ ترقی کو روکنے کے لیے وضع کیے گئے ہیں۔ ان  کو نافذ کرنے کے طریقوں میں طاقت ، مالی پابندیوں سمیت دیگر پابندیاں ، جائیداد کی ضبطی، "اہم بنیادی ڈھانچے کی تباہی" اور "عام طور پر قبول شدہ اصولوں اور طریقہ کار میں ہیرا پھیری" شامل ہیں۔
لاوروف نے کہا کہ اپنی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے امریکہ کثیرالجہتی اور عالمگیریت کو کمزور کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی ممالک کو بین الاقوامی برادری کے دیگر ارکان کا احترام کرنا چاہیے۔ چند مغربی ممالک کو تمام بنی نوع انسان کی طرف سے بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان کا نام نہاد "قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق " خود مختاری و مساوات کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔