ان کا کہنا ہے کہ وہ 'سنکیانگ کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتی ہیں' لیکن انھیں 'ڈمی' قرار دیا گیا؟

2023/04/27 20:30:28
شیئر:

ایک آسٹریلوی اسکالر محترمہ مورین ہوبر  کچھ مغربی میڈیا اور سیاست دانوں کے طویل عرصے سے اس خیال کے فروغ کو غلط قرار دیتی ہیں کہ سنکیانگ میں نسل کشی ہو رہی ہے - وہ جانتی ہیں کہ سنکیانگ کا جی ڈی پی تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے تحقیق کے لئے ایک ٹویٹر اکاؤنٹ بنایا ، جس نے تیزی سے ہزاروں فالوورز کو اپنی طرف متوجہ کیا۔تاہم چین اور سنکیانگ کے بارے میں ان کی رائے کی وجہ سے ٹوئٹر پر مورین ہوبر کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں 'روبوٹ' بھی کہا گیا اور ان کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا۔

مورین ہوبر کا کہنا ہے کہ چین کی کوریج میں بہت سے مغربی میڈیا نے غلط معلومات پھیلائیں ہیں۔ کچھ میڈیا عوام کی خدمت نہیں کرتے بلکہ ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس اور ان کے منافع کی خدمت کرتے ہیں۔ ایک بار جب میڈیا کو کنٹرول کر لیا جاتا ہے، تو "سچ آلودہ ہو جاتا ہے۔

ہوبر تسلیم کرتی ہیں کہ چین کے بارے میں رائے کے لحاظ سے "ہمارے کچھ آسٹریلوی ساتھی مجھ سے مختلف خیالات رکھتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اس کی وجہ  چین کے بارے میں درست معلومات کا نہ ہونا ہے ۔ ہوبر نے ٹویٹ کیا کہ 'میں 2024 میں سنکیانگ کا دورہ کروں گی تاکہ اس بات کا مطالعہ کر سکوں کہ کس طرح ویغوروں نے سنکیانگ کی جی ڈی پی میں نمایاں اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور میں اپنی آنکھوں سے ان کی آبادی میں اضافے کو دیکھوں گی ، اور ان کی خوشگوار زندگی کا تجربہ کروں گی۔