جنوبی کوریا کے مختلف حلقوں کی صدر یون سیوک یو کے دورہ امریکہ اور مذاکرات پر کڑی تنقید

2023/05/01 16:10:36
شیئر:

 

جنوبی کوریا کے صدر یون سیوک یو 30 اپریل کو امریکہ کے دورے سے وطن واپس پہنچ گئے ۔ جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے نتائج نے جنوبی کوریا میں تشویش اور تنقید کو جنم دیا ہے۔ 

جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلی جنس سروس کے سابق ڈائریکٹر پارک جی ون نے ایک مضمون میں کہا کہ جنوبی کوریا کی موجودہ حکومت "صرف وہی منتخب کرتی ہے جو امریکہ سننا پسند کرتا ہے"، لیکن جنوبی کوریا کے عوام کی ترجمانی نہیں کی جاتی ہے ، اس میں امریکی افراط زر میں کمی کے ایکٹ کے جنوبی کوریا پر مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق موضوعات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کے لیے حالیہ جنوبی کوریا اور جاپان کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
جنوبی کوریا کی چوسن اسٹڈیز یونیورسٹی کے پروفیسر کم ڈونگ یوپ کا ماننا ہے کہ واشنگٹن اعلامیہ دراصل ایک مردہ خط ہے۔ نام نہاد "توسیعی ڈیٹرنس" صرف بحران کو بڑھائے گا اور علاقائی تناؤ میں اضافے کا باعث بنے گا۔ جنوبی کوریا کی سوکمیونگ ویمن یونیورسٹی کی 114 پروفیسرز نے بھی چند روز قبل ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں موجودہ حکومت کی سفارتکاری کو "مردہ طرز" قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایسی اشتعال انگیز سفارتکاری کو فوری طور پر بند کیا جائے جو جزیرہ نما کوریا میں امن کو کمزور کرتی ہے اور جنگی بحران پیدا کرتی ہے۔