"چین کی 'یوم مئی' کی تعطیلات میں سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے چین بھر کا سفر
کیا، اس دوران ٹرانسپورٹ کے ٹکٹ ملنا مشکل تھا۔ سیاحوں کا یہ رش ظاہر کرتا ہے کہ
چین کے صارفین کی قوتِ خرید مضبوط ہے اور چین کی معیشت میں تیزی آ رہی ہے. عالمی
یوم مزدور کی تعطیلات کے دوران غیر ملکی میڈیا نے چین کی معیشت پر توجہ مرکوز رکھی
اور کئی مضامین شائع کیے ،یہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے شنگھائی
کے ایک رہائشی کے حوالے سے کہا کہ"ٹرین کا ٹکٹ خریدنے کے لیے آپ کو الارم لگانا
ہوگا۔"
چینی حکام کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال یوم مئی
کی تعطیلات کے دوران مجموعی طور پر 274 ملین سیاحوں نے چین کا سفر کیا جو کہ سال بہ
سال 70.83 فیصد کا اضافہ ہے۔ 148.056 بلین یوآن کی اندرونی سیاحتی آمدنی ہوئی ، جو
کہ سال بہ سال 128.90 فیصد کا اضافہ ہے۔ متعلقہ ٹریول پلیٹ فارمز پر ہوٹل کی بکنگ
میں 2019 کی اسی مدت کے مقابلے میں 10 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
ثقافتی اور
سیاحتی شعبوں کے علاوہ، کیٹرنگ جیسی لائف سروس انڈسٹریز بھی عروج پر ہیں۔ ای کامرس
پلیٹ فارمز کے اعداد و شمار کے مطابق، تعطیلات سے پہلے تین دنوں میں، چین کی لائف
سروس انڈسٹری کے اوسط یومیہ آن لائن کھپت کے پیمانے میں 2019 کے اسی عرصے کے مقابلے
میں 133 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔سیاحوں کو کھانا
کھانے کے لئے ریستورانوں میں بھی لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑا ۔اس کے علاوہ،
"یوم مئی" کی تعطیلات کے دوران، فلموں کے باکس آفس کی کل آمدنی 1.5 بلین یوآن سے
تجاوز کر گئی، چینی فلمی تاریخ میں "یوم مئی" کی یہ آمدنی باکس آفس پر تیسرے نمبر
پر ہے۔
داخلی اور خارجی پالیسیوں کی بہتری اور ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ، چینی
سیاحوں نے "یوم مئی" کی تعطیلات کے دوران بیرونی سفر بھی کیا۔متعلقہ ٹریول پلیٹ
فارمز کے اعداد و شمار کے مطابق، چائنیز مین لینڈ آؤٹ باؤنڈ سفر کی مجموعی بکنگ
میں سال بہ سال 18 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، اور اس حوالے سے تھائی لینڈ، مالدیپ
اور متحدہ عرب امارات سبھی مقبول مقامات رہے۔ متحدہ عرب امارات میں مقامی ٹریول
ایجنسی کے ایک انچارج کا کہنا ہے کہ"چینی سیاحوں کی واپسی نے متحدہ عرب امارات
جیسے مشہور سیاحتی ملکوں کی اقتصادی بحالی کو فروغ دیا ہے"۔
"یوم مئی"کی
تعطیلات کے دوران کھپت کی بحالی کے پیچھے حکومتی پالیسی کار فرما ہے۔ رواں سال چین
نے کھپت کی بحالی اور توسیع کو ترجیح دی ہے اور گھریلو طلب کو بڑھانے اور کھپت کو
فروغ دینے، رہائشیوں کی آمدنی میں اضافے اور کھپت کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے
پالیسیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ چین کی وزارت تجارت نے اس سال کو "کھپت بڑھانے
والے سال" کا ٹائٹل دیاہے اور مختلف محکموں اور خطوں نے اس حوالے سے تقریباً تین
سو سرگرمیاں شروع کی ہیں، جس سے صارفی منڈی کی بحالی میں تیزی آئی ہے۔
اس وقت
بین الاقوامی ماحول پیچیدہ اور کئی تبدیلیوں کا شکار ہے۔ عالمی معیشت کو مانگ میں
کمی اور کچھ بڑی معیشتوں کے مالیاتی پالیسیوں کو سخت کرنےجیسے ناموافق عوامل کا
سامنا ہے۔ تاہم چین میں مضبوط گھریلو مانگ نے عالمی معیشت کے لیے ایک محرک قوت پیدا
کی ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین "ایشیا پیسیفک
اکنامک آؤٹ لک رپورٹ" کے مطابق، ایشیا پیسفک خطے میں، عالمی اقتصادی ترقی میں چین
کی شراکت پہلے نمبر پر ہے۔ گولڈمین ساکس گروپ نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023 کے آخر تک،
چین میں گھریلو طلب کی مکمل بحالی سے عالمی جی ڈی پی کی نمو میں تقریباً 1 فیصد
اضافہ ہوگا۔
مختلف چینی نمائشوں میں شرکت اور صنعتوں میں سرمایہ کاری کرنے کے
لیے چین آنے والی غیر ملکی کمپنیوں سے لے کر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کے
چینی دورو ں تک، بیرونی دنیا نے بار بار چین کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے،
یہ سب کچھ ظاہر کرتا ہے کہ چین کی اقتصادی ترقی کی اس ایکسپریس ٹرین کو نہیں چھوڑا
جا سکتا۔