امریکہ چین افریقہ تعاون کے حوالے سے رشک کی ذہنیت ترک کرے، چینی وزارت خارجہ

2023/05/05 16:41:44
شیئر:

امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کی افریقی ذیلی کمیٹی کی جانب سے چین سے متعلق بیانات کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے 5 مئی کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ چین۔ افریقہ تعاون کے تناظر میں رشک کی ذہنیت ترک کرے اور کھلی اور جامع ذہنیت اپنائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے چین نے افریقی تقاضوں کے مطابق عملی تعاون کیا ہے جس کے ثمرات پورے افریقہ میں پھیل چکے ہیں۔ چین افریقہ تعاون اچھا ہے یا نہیں،  افریقی عوام یہ فیصلہ کرنے میں حق بجانب ہیں۔
 ماؤ نینگ نے کہا کہ زیمبیا میں چین کا تعمیر شدہ لوئر کیفو گیپ ہائیڈرو پاور اسٹیشن ہر سال مقامی کاربن کے اخراج کو 663,500 ٹن تک کم کر رہا ہے، اور  بجلی بل کے مد میں یومیہ  1 ملین امریکی ڈالر سے زائدآمدنی ممکن ہے۔کینیا میں چین کی تعمیر کردہ ریلوے نے 46،000 مقامی ملازمتیں پیدا کی ہیں، ملازمین کی لوکلائزیشن کی شرح 80فیصد سے زیادہ ہے، اور یومیہ تقریباً 7،000 مسافروں اور تقریباً 18،000 ٹن سامان کی ترسیل ہوتی ہے.ترجمان نے مزید کہا کہ  چین فعال طور پر "افریقہ کی عظیم سبز دیوار" کی تعمیر کی حمایت کرتا ہے اور متعلقہ ممالک کو  صحرا زدگی کے کنٹرول میں مدد کر رہا ہے. اس کے ساتھ ہی چینی حکومت افریقہ میں چینی صنعتی و کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ اپنی سماجی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
 ماؤ نینگ نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے اور تجارتی قرض دہندگان افریقہ میں سب سے بڑے قرض دہندگان ہیں ، اور درحقیقت ، امریکہ کی شرح سود میں جارحانہ اضافے کی بدولت افریقی ممالک کی فنانسنگ اور قرضوں کی لاگت میں بڑا اضافہ ہوا ہے جو  افریقی ممالک کے قرضوں کے مسائل کی اہم وجہ ہے۔