دو سو سال گزرنے کے باوجود امریکہ میں چائلڈ لیبر کا مسئلہ کیوں حل نہ ہو سکا؟

2023/05/12 11:05:47
شیئر:

امریکی محکمہ محنت کے مطابق، 2022 میں لاکھوں امریکی بچوں کو زراعت، خوراک کی خدمات، خوردہ، تفریح اور تعمیراتی صنعتوں میں ملازمت دی گئی، جن میں سے زیادہ تر تارکین وطن بچے تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنہ 2018 کے بعد سے امریکہ میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے چائلڈ لیبر کی تعداد میں تقریباً 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 
ایک اہم وجہ یہ ہے کہ امریکی قانونی نظام میں خامیاں موجود ہیں۔ درحقیقت امریکی حکومت نے 20 ویں صدی کے اوائل میں سماجی دباؤ کے باعث چائلڈ لیبر سے متعلق متعدد قوانین متعارف کرائے تھے ، جو چائلڈ لیبر پر مکمل پابندی نہیں لگاتے جن کی وجہ سےامریکہ کی  کچھ صنعتوں میں چائلڈ لیبر کو قانونی حیثیت دی گئی ہے۔ 
مثال کے طور پر، بچوں کی مزدوری کے لئے عمر کے حوالے سے امریکہ کا وفاقی قانون کہتا ہے کہ  18 سال سے کم عمر بچوں کو خطرناک کام کرنےکی ممانعت ہے۔ تاہم امریکہ میں 1938 کے فیئر لیبر اسٹینڈرڈز ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 سال سے زیادہ عمر کے نابالغوں کو غیر خطرناک صنعتوں میں ملازمت دی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ  چائلڈ لیبر  کی ملازمت کے حوالے سے امریکی قانون کہتا ہے کہ  14 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو بیشتر صنعتوں میں کام کرنے سے منع کیا گیا ہے لیکن ان میں زرعی شعبہ شامل نہیں ہے۔

چائلڈ لیبر سے متعلق امریکی قانونی نظام میں خامیاں کیوں ہیں؟ امریکہ میں دو جماعتی نظام اور سیاسی کھیل نے چائلڈ لیبر کے مسئلے کو طویل کر دیا ہے۔ آج تک امریکہ اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے واحد ملک ہے جس نے بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن کی توثیق نہیں کی ہے۔ اگر کوئی ملک بچوں کے حقوق کا تحفظ بھی نہیں کر سکتا تو پھر 'انسانی حقوق' پر بات کرنے کے لئے کیا قابلیت ہے ؟