چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے ایک نئے دور میں داخل

2023/05/19 15:51:29
شیئر:

چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس 18 اور 19 مئی کو "قدیم شاہراہ ریشم" کے مشرقی نقطہ آغاز شی آن میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے طریقہ کار کے باضابطہ قیام کی نشاندہی کی گئی۔ اجلاس میں چین کے  رہنما شی جن پھنگ نے تجویز پیش کی کہ چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک باہمی تعاون، مشترکہ ترقی، جامع سلامتی اور نسل در نسل دوستی پر  مبنی ہم نصیب معاشرے  کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔
2013 میں چینی صدر شی جن پھنگ نے وسطی ایشیا کے اپنے دورے کے دوران مشترکہ طور پر سلک روڈ اکنامک بیلٹ کی تعمیر کے اقدام کی تجویز پیش کی ، اسٹریٹجک تصور نے چین اور وسطی ایشیا کو مستقبل کے لئے مشترکہ طور پر گہرے تعاون کو کھولنے اور شاہراہ ریشم کی جامع بحالی کو فروغ دینے کی اجازت دی۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین وسطی ایشیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے جو سفارتی تعلقات کے قیام کے آغاز سے 150 گنا زیادہ ہے۔
2022 ء میں چین اور وسطی ایشیا نے  چین وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے  اور  ایک نئے تعاون کے میکانزم کی تعمیر کرنے کا اعلان کیا  جو کھلا اور شفاف، باہمی فائدہ مند، مساوی اور  عملی اور مؤثر ہو۔
آج چین اور وسطی ایشیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 31 سالہ تاریخ میں پہلی آف لائین سمٹ میں شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کیے گئے خیالات اور اقدامات کے ایک سلسلے میں چین وسطی ایشیا کے تعلقات کے ایک نئے دور کے لیے ایک بلیو پرنٹ وژن کا خاکہ پیش کیا گیا۔ شی جن پھنگ نے اس سلسلے میں متعدد مخصوص تجاویز بھی پیش کیں جن میں ادارہ جاتی تعمیر کو مضبوط بنانا، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینا، رابطے کو گہرا کرنا، توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانا، گرین انوویشن کو فروغ دینا، ترقیاتی صلاحیتوں کو بہتر بنانا اور علاقائی امن کا تحفظ شامل ہے۔
 تجاویز اور اقدامات کے اس سلسلے سے یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ وسطی ایشیا میں "بنی نوع انسان کے  ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے تصور" کا ٹھوس عمل ہے، اور یہ شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سوئیلائزیشن انیشیٹو کو نافذ کرنے کے لئے خطے کے لئے ایک عملی اقدام بھی ہے، اور یہ ایک نئی جدید تہذیب کی ترقی کی راہ کو فروغ دینے کی تجویز بھی ہے.