عالمی شخصیات کی جانب سے وسطی ایشیا سربراہ اجلاس میں شی جن پھنگ کے خطاب کی پذیرائی

2023/05/20 16:42:28
شیئر:


19 مئی کو چینی صدر شی جن پھنگ نے چین -وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کی صدارت کی اور اہم خطاب کیا۔ بین الاقوامی رائے عامہ اور عالمی شخصیات کی جانب سے اس سربراہی اجلاس پر بے حد توجہ دی گئی ۔

قازقستان انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ پالیٹکس کے محقق یلسودان رانسیٹوو نے کہا کہ چینی صدر نے اپنے خطاب میں دونوں اطراف کی سرحدی بندرگاہوں پر زرعی اور سائیڈ لائن مصنوعات کی تیز رفتار کسٹم کلیئرنس کے لیے "گرین چینل" کا ذکر کیا، جو قازقستان کے لیے بہت اہم ہے۔ شی جن پھنگ نےوسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کا ذکر کیا ، یہ ان کے  بنی نوعِ  انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور  کی توسیع ہے اور اس تصور کی رہنمائی میں چین اور وسط ایشیائی ممالک کے مابین باہمی تعاون و فوائد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
کرغیزستان نیشنل یونیورسٹی فار نیشنلٹیز کے بیلٹ اینڈ روڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر راشد یوسپوف نے کہا کہ  کرغیزستان نے چین کے تعاون سے ترقی کی ہے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا ہے۔ چین اور پانچ وسط ایشیائی ممالک کے رہنماؤں نے تعاون کے کئی اہم معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن سے مستقبل میں چین اور وسط ایشیائی ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا جس سے چین اور وسط ایشیائی ممالک کے عوام بھی مستفید ہوں گے۔
ترکمانستان کی وزارت خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ماہر زوماگولیف کا کہنا ہےکہ  چین-پانچ وسط ایشیائی تعاون میکانزم سیاسی، اقتصادی اور تجارتی مکالمے کو فروغ دینے کے لئے ایک قابل اعتماد پلیٹ فارم ہے اور چین اور وسط ایشیائی ممالک کے مابین تعاون کاایک نیا میکانزم ہے. تھائی لینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم پینی نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کے خطاب میں چین-وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے کی سمت کی نشاندہی ہوئی ہے اور "بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلی معیار کی مشترکہ تعمیر متعلقہ ممالک کا اتفاق رائے بن گیا ہے.

 پاکستان کی بحریہ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ،ڈاکٹر حسان داؤد کی رائے میں  وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ چین کا تعاون نہ صرف متعلقہ ممالک کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ خطے کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت امید کی جاتی ہے کہ مختلف ممالک مل کر کام کریں گے، ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور اپنے وژن اور مستقبل کا اشتراک کریں گے۔