چین -وسطی ایشیا سربراہی اجلاس، علاقائی اور عالمی سلامتی و ترقی کےلیے مثالی اہمیت کا حامل ہے، عالمی شخصیات

2023/05/21 16:41:40
شیئر:


حال ہی میں متعدد ممالک کے سیاسی رہنماؤں اور اسکالرز نے چائنا میڈیا گروپ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور وسطی ایشیا کے درمیان مشترکہ مفادات پرمبنی تعاون کی بدولت خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ ملا ہے اور خطے کے تمام ممالک کے عوام مستفید ہوئے ہیں۔ چین - وسطی ایشیا سربراہی اجلاس نہ صرف ایشیا بلکہ دنیا بھر کی سلامتی، ترقی اور مختلف تہذیبوں کے مابین باہمی افہام و تفہیم کے لیےمثالی اہمیت کا حامل ہے۔

پاکستان کے اسٹیٹ منسٹر آف انڈسٹری تسنیم احمد قریشی نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ چین- وسطی ایشیا سمٹ، چین کی جانب سے علاقائی ترقی ، سلامتی و استحکام اور تہذیبوں کے مابین باہمی افہام وتفہیم کو فروغ دینے کی اہم مثال ہے۔ چین نہ صرف اپنی ترقی پر توجہ دیتا ہے بلکہ خطے کی مشترکہ ترقی کو بھی عملی فروغ دیتا ہے۔  چین ٹھوس اقدامات کے ذریعے اس صدی کو ایشیا کی صدی میں ڈھال رہا ہے اور خطے کے لیے ترقی کے زیادہ امکانات اور مواقع فراہم کر رہا ہے تسنیم قریشی کی رائے میں چین کے اقدامات اورتجاویز تعمیری نوعیت کے حامل ہیں جو تباہ کن پالیسیز کے بالکل برعکس ہیں۔

بنگلہ دیش کے  انٹرنیشنل تھنک ٹینک سینٹر فار پالیسی ڈائیلاگ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر مستفیض الرحمان نے کہا کہ چین اور وسطی ایشیا کے درمیان  شاہراہوں اور ریل وے روابط نیز توانائی کی نقل و حمل میں سود مند تعاون بنگلہ دیش کے لیے ایک مفید ماڈل فراہم کرتا ہے۔ بنگلہ دیش بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں کی تیز تر ترقی، رابطے، تجارت اور سرمایہ کاری میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے اور امید کی جاتی ہے کہ  بنگلہ دیش  اپنی پائیدار ترقی کے حوالے سے چینی طرز کی جدید یت سے سیکھےگا۔ 

افغانستان میں ریڈیو کلیڈ کے شعبہ اطلاعات کے ڈائریکٹر فقیر محمد فقیرزئی نے کہا کہ وسط ایشیائی خطے کے رکن کی حیثیت سے افغانستان ، علاقائی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں اہم ذمہ داریاں نبھاتا ہے۔ چین اور پانچ وسط ایشیائی ممالک کے مابین تعاون کی مضبوطی سے افغان مسئلے کے حل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور یہ نہ صرف علاقائی سلامتی واستحکام بلکہ عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔