چین کی ،جی سیون کی جانب سے چین کو بدنام کرنے کی سخت مخالفت

2023/05/21 16:59:03
شیئر:


۲۰ مئی کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نےجی سیون ہیروشیما سربراہ اجلاس میں چین سے متعلقہ امور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے شدید خدشات کے باوجود جی سیون نے چین کو بدنام کرنے اور چین کے داخلی معاملات میں مداخلت جاری رکھی ہے جس پر چین شدید عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان ،چین کا تائیوان ہے۔ تائیوان کے مسئلے کو حل کرنا چین کا داخلی معاملہ ہے اور اس کا فیصلہ کرنے کا حق صرف چین کے پاس ہے۔ ایک چین کا اصول آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے تحفظ کا اہم ستون ہے۔ جی سیون آبنائے تائیوان میں امن برقرار رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کبھی بھی "تائیوان کی علیحدگی" کی مخالفت کا ذکر نہیں کرتا، جو درحقیقت تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت کے مترادف ہے اور اس کے نتیجے میں آبنائے تائیوان میں امن و استحکام پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ کسی کو بھی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے چینی عوام کے پختہ عزم اور مضبوط صلاحیت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے۔
 ترجمان نے کہا کہ جی سیون کو چاہیے کہ وہ ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت سے متعلق معاملات پر چین پر انگلیاں اٹھانا بند کرے اور اپنی تاریخ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری نظر رکھے۔ نام نہاد "معاشی جبر" کے بارے میں، ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی بڑے پیمانے پر یکطرفہ پابندیاں اور " ڈی کپلنگ ،معاشی اور تجارتی تعلقات کو سیاسی رنگ دینے اور ہتھیار بنانے میں اصل "جبر" ہیں۔ ہم جی سیون پر زور دیتے ہیں کہ وہ معاشی جبر کا مددگار اور شراکت دار نہ بنے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کی حیثیت سے چین ، اقوام متحدہ کو مرکز رکھتے ہوئےبین الاقوامی نظام، بین الاقوامی قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق اور اقوام متحدہ کےمنشور کے مقاصد اور اصولوں پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی ثابت قدمی کے ساتھ حفاظت کرتا ہے اور کبھی بھی مٹھی بھر ملکوں کے اندورنی ضوابط قبول نہیں کرےگا۔