حقائق کے سامنے، تبت کو بدنام کرنے والی گپ شپ بالآخر ختم ہو جائے گی، سی ایم جی کا تبصرہ

2023/05/25 10:15:55
شیئر:

"عوام کی خوشحالی  سب سے بڑا انسانی حق ہے، اور ترقی عوام کی خوشحالی کے حصول کی کلید ہے." 23 تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے "2023 چائنا تبت ڈویلپمنٹ فورم" کے نام  اپنے تہنیتی پیغام میں  یوں لکھا۔

 72 سال قبل 23 مئی کو تبت کو پرامن طریقے سے آزاد کرایا گیا تھا۔ اس واقعے نے تبت کو چین سے الگ کرنے کی بیرونی قوتوں کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ یہ دن ایک نئے تبت کا نقطہ آغاز بھی بن گیا۔  تبت کی جمہوری اصلاحات نے لاکھوں غلاموں کو آزاد کرنے، انسانی حقوق کا مکمل تحفظ حاصل کرنے اور حقیقی معنوں میں ملک اور معاشرے کے مالک بننے کے قابل بنایا ہے۔
انسانی حقوق کی ضمانت ترقی کو تقویت دیتی ہے۔ 2022 میں ، تبت کے جی ڈی پی میں 1951 کے مقابلے میں 346.8 گنا اضافہ ہوا۔ تبت کی اوسط عمر پرامن آزادی کے آغاز کے 35.5 سال سے بڑھ کر اب 72.19 سال ہو گئی ہے۔ تبت میں پرامن آزادی سے پہلے ناخواندگی کی شرح 95   فیصد تھی جبکہ اب ناخواندگی کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ 2019 میں مرکزی حکومت کی مضبوط حمایت سے تبت نے مکمل طور پر غربت سے چھٹکارا حاصل کیا اور ہمہ جہت طریقے سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر کی ہے۔

تاہم، کچھ مغربی سیاست دان تبتی عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے چینی حکومت کی زبردست کوششوں کو نظر انداز کرتے ہیں اور نام نہاد انسانی حقوق کے مسئلے کو مسلسل بڑھا چڑھا کر پیش کرتے چلے آ رہے ہیں۔ ان کے عزائم بین الاقوامی برادری کو اچھی طرح معلوم ہیں۔ ایک بھارتی اسکالر وی ہان نے کہا کہ مغرب میں کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ تبتی لوگ ان کی طرح جدید تہذیب میں داخل ہوں، تبتی لوگوں کو سینما گھروں میں جانے کا حق ہے اور انہیں تیز رفتار ریلوے سے لطف اندوز ہونے کا حق ہے۔ وہ یہ سب اپنی ثقافت اور اپنے گھروں کے ماحول کی حفاظت کرتے ہوئے حاصل کر رہے ہیں۔
تبت خوشحال ہے کیونکہ چین خوشحال ہے۔ اس وقت چین چینی طرز کی جدیدیت  کی تعمیر کو فروغ دے رہا ہے اور تبت بھی ترقی کے ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑا ہے۔ ملک کی ترقی کے ساتھ اپنی ترقی کو قریب سے مربوط کرنے سے تبت کے انسانی حقوق کے تحفظ کو مزید بڑھایا جائے گا اور تبتی لوگوں کی زندگی مزید بہتر ہو گی۔ حقائق کے سامنے، تبت کو بدنام کرنے والی گپ شپ آخر کار ختم ہو جائے گی۔