مغربی ممالک نے روسی توانائی کی مصنوعات کی خریداری کبھی بھی ترک نہیں کی : روسی وزیر توانائی

2023/05/30 10:35:35
شیئر:

روس-یوکرین تنازع  کے بعد سے، مغربی ممالک نے روس پر  کئی پابندیاں   عائد کی ہیں، جن میں توانائی کے شعبے میں روسی تیل پر پابندی لگانا اور قیمتوں کی حد مقرر کرنا شامل ہے۔ لیکن ۲۸مئی کو روس کے ایک ٹی وی پروگرام میں، روس کے وزیر توانائی نکولائی شولجینوف نے بتایا کہ مغربی ممالک نے روسی توانائی کی مصنوعات کی خریداری کبھی بھی ترک نہیں کی ، بلکہ خریداری کے لیے "ورک  آراونڈ " کا طریقہ اختیار کیا ہے ۔

اس سال مارچ میں بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپی یونین کے کچھ ممالک روسی ایل این جی خرید رہے ہیں، ۲۰۲۳ کے اوائل میں سپین، خریداری کرنے والے  ممالک میں پہلے نمبر پر ہے۔رواں سال یکم جنوری سے نو مارچ تک سپین ،روس کے فاسل فیولز  کا سب سے بڑا درآمد کنندہ  تھا ، سپین کے بعد اس فہرست میں بیلجیم اور بلغاریہ شامل ہیں۔ روس-یوکرین تنازع  کے بعد سے، سپین کی روس سے ایل این جی کی کل درآمدات میں ۸۴ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بلومبرگ کا یہ بھی کہناہے کہ  فرانس بھی روسی ایل این جی کا ایک بڑا درآمد کنندہ ہے، اور اس نے ۲۰۲۲  میں ایک اعشاریہ ۹  ملین ٹن ایل این جی خریدی ہے۔