5 جون کو بیجنگ میں نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم آف چائنا کا باضابطہ افتتاح کیا گیا، جو چین کا واحد قومی جامع قدرتی عجائب گھر ہے ۔ یہ انسانی ترقی کے عمل میں تاریخی، سائنسی اور آرٹسٹک اہمیت کی حامل قدرتی اشیاء اور قدرتی ورثے کا تحفظ، تحقیق، تشریح اور نمائش فراہم کرتا ہے۔ یہ قدرتی ورثے کے تحفظ اور زمین پر زندگیوں کے مشترکہ مستقبل کے لئے چین کا تازہ ترین اقدام ہے اور ثقافتی وراثت کے لئے بھی ایک اہم محرک قوت ہے۔
انسانی معاشرے اور قدرتی دنیا کو جوڑنے والے پل ، اور انسان اور فطرت کے درمیان "مکالمے" کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر، میوزیم آف نیچر زمین کے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے اور زمین کے تحفظ کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتاہے. نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم، بیجنگ میوزیم آف نیچرل ہسٹری کی بنیاد پر قائم ہوا ہے اور اس نے پیلینٹولوجی ، جانوروں ، پودوں اور دیگر نباتات کے شعبوں میں نمونے جمع کرنے ، سائنسی تحقیق اور سائنسی تعلیم میں بہترین نتائج حاصل کیے ہیں۔ اس وقت میوزیم میں تین لاکھ ستر ہزار سے زائد نمونوں کا مجموعہ موجود ہے ۔
حالیہ برسوں میں ، چین نے لگاتار پانچ نیشنل پارکس اور دو نیشنل بوٹینیکل گارڈن قائم کیے ہیں ، جن کا بنیادی مقصد زمین کی حفاظت اور ماحولیاتی تحفظ کے تصورات کو پھیلانا ہے۔ نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم بھی اسی مقصد کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ نیشنل پارک اور نیشنل بوٹینیکل گارڈن کے مقابلے میں ، نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم قدرتی ورثے کی تاریخ کی تحقیق اور علم کے پھیلاؤ پر توجہ مرکوز کرے گا، اور قدرتی ورثے کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔ نیشنل پارکس اور نیشنل بوٹینیکل گارڈن سے لے کر نیشنل نیچرل ہسٹری میوزیم تک، قدرتی ماحولیاتی تحفظ اور قدرتی وراثت کو چین میں قومی سطح تک اہمیت دی جاتی ہے، جو ماحولیاتی تحفظ پر چین کی توجہ،ماحولیات اور تہذیب کے بارے میں چینیوں کےنظریات اور انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی کی آرزو کو ظاہر کرتا ہے.
اس کے ساتھ ہی ہم لوگوں کی فطرت کی تفہیم اور محبت میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ نیشنل بوٹینیکل گارڈن انٹرنیٹ پر ایک مقبول جگہ بن گیا ہے۔ موسم بہار میں پھول اور خزاں میں گرے ہوئے پتےلوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ نیچر ریزرو یا شہر کے پارکس میں آبی گھاس کے ساتھ محو رقص پرندے کرسٹڈ گریب اور دیگر بہت سی اقسام کے پرندے ہمارے کیمروں کے لئے پسندیدہ ماڈل بن گئے ہیں۔ بہت سے رضاکار افراد ایسے بھی ہیں، جو یا تو نئی انواع کو ریکارڈ کرتے ہیں،یا جنگلی حیات کو بچاتے ہیں، یا ویک اینڈ پر جنگل سے کچرا اٹھاتے ہیں، یہ سب ماحول کے تحفظ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
حکومت کے اقدامات اور لوگوں کی کوششوں نے انسانی معاشرے اور قدرتی دنیا کو زیادہ سے زیادہ ہم آہنگ بنا دیا ہے۔ حالیہ برسوں میں ان کوششوں کی بدولت زیادہ سے زیادہ جانور اور پودے نظر آ رہے ہیں اور ماحول بہتر ہو رہا ہے.میں نے کافی مرتبہ لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ" میں نے ایک اور خوبصورت پرندہ دیکھا ہے جو پہلے کبھی نظر نہیں آتا تھا "۔ حال ہی میں، ایک غیر منافع بخش ماحولیاتی تنظیم نے گزشتہ دس سالوں میں ایک ہی مقام پر لگائے گئے متعدد کیمروں کی تصاویر کے ذریعے جنگلی جانوروں کی تعداد کا موازنہ کیا۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 2012 اور 2022 کے درمیان جنگلی حیات کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
فطرت کا تحفظ، وراثت اور ترقی چینیوں کی ثقافتی وراثت کو بھی فروغ دیتی ہے۔ چینی تہذیب کی پانچ ہزار سال کی تاریخ میں، فطرت سے محبت اور تڑپ تاؤ یوان منگ کی نظموں میں، ژوانگ زی کی فلسفیانہ کہانیوں میں اور چینیوں کے روحانی جینز میں شامل ہے۔ جب آپ بیجنگ کے ایک پارک میں بانس دیکھتے ہیں تو آپ کو یہ شعر یاد آتا ہے کہ "میں بغیر گوشت کے کھانا لے سکتا ہوں،لیکن بغیر بانس کے مکان میں نہیں رہ سکتا " اور پھر آپ کو سینکڑوں سال قدیم بانسری کی موسیقی بھی سنائی دے گی۔ جب آپ کسی جھیل میں پیلے رنگ کے پھول دیکھتے ہیں تو آپ کو چینی شاعری کے سب سے پرانے مجموعے ،" شاعری کی کتاب" میں اسی پھول کے بارے میں شعر یاد آئیں گے ۔ جب آپ کوئل کی چہچہاہٹ سنتے ہیں، تو آپ کے ذہن میں پانی سے بھرے چاول کے کھیتوں کی تصویر آئے گی کہ اب کسانوں کے لیے پنیری لگانے کا وقت آ گیا ہے۔
اگر آپ مزید غور سے سنیں گے تو فطرت آپ کو ثقافتی تبادلے کی تاریخ بھی بتائے گا۔ مئی میں جب آپ سنکیانگ کے کاشغر کی قدیم گلیوں میں ہر گھر کے سامنے شہتوت کے درخت دیکھیں گے تو آپ کو ریشم کے کیڑے یاد آئیں گے جو شہتوت کے پتے کھاتے ہیں اور شاہراہ ریشم پر اونٹوں کے لامتناہی قافلوں کی یاد بھی آئے گی۔ اونٹوں کے قافلے ، آج بھی لوگوں کے درمیان تجارت اور مل جل کر ترقی کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتے ہیں، اور یہ ترقی کی سڑک پر مستحکم طور پر آگے بڑھ رہے ہیں.