چین کی جانب سے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کےجوہری آبدوز تعاون پر تنقید

2023/06/09 11:02:05
شیئر:

آئی اے ای اے کا  ماہ جون کا  بورڈ  اجلاس آسٹریا کے شہر ویانا میں ہو رہا ہے۔ چین کی کوشش کے تحت ایجنسی نے مسلسل آٹھویں بار بین الحکومتی بات چیت کی شکل میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے جوہری آبدوز تعاون کے معاملے پر غور کیا۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی میں چین کے مستقل مندوب لی سونگ نے 8 تاریخ کو ایک خصوصی تقریر میں تینوں ممالک کے جوہری آبدوز تعاون کے اصل مقصد کو بے نقاب کیا ۔ اجلاس کے دوران روس، پاکستان، مصر، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، برازیل اور ارجنٹائن سمیت 20 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے جوش و خروش سے خطاب کیا اور چین کے موقف اور تجویز کی تائید کی۔
لی سونگ نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان جوہری آبدوز تعاون کی اصلیت  امریکہ اور برطانیہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کی حیثیت سے غیر جوہری ہتھیار رکھنے والے ملک اور فوجی اتحادی آسٹریلیا کے ساتھ جوہری آبدوزوں کا تعاون کرنا ہے، جس میں کئی ٹن ہتھیاروں کے درجہ کے انتہائی افزودہ یورینیم کی منتقلی شامل ہے۔جغرافیائی سیاسی مقاصد کے لئے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان مذکورہ بالا اسٹریٹجک فوجی تعاون نے بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو شدید متاثر کیا ہے اور ادارہ جاتی تحفظ کے میکانزم کے لئے ایک سنگین چیلنج پیدا کیا ہے۔
لی سونگ نے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا پر زور دیا کہ وہ عالمی برادری کے خدشات کا ٹھوس اقدامات کے ذریعے جواب دیں، جوہری عدم پھیلاؤ کی اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے پورا کریں اور مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر دیگر فریقوں کے ساتھ کھلے اور شفاف رابطے برقرار رکھیں۔