رواں سال 26 مارچ کو چین اور ہنڈوراس نے سفارتی تعلقات قائم کیے اور ہونڈوراس چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا 182 واں ملک بن گیا۔ 12 جون کو چینی صدر اور چین کے دورے پر آئی ہوئی ہنڈوراس کی صدر کاسترو کے درمیان ملاقات کے دوران شی جن پھنگ نے صدر کاسترو کے تاریخی فیصلے اور مضبوط سیاسی عزم کی تعریف کی۔ مبصرین نے نشاندہی کی کہ چین اور ہنڈوراس کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان ملاقات "تاریخی" ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا مستقبل روشن نظر آتا ہے ۔
چین اور ہنڈوراس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام اور صدر کاسترو کے دورہ چین کے درمیان کی مدت تین ماہ سے بھی کم تھی جس سے دونوں فریقوں کی تعلقات کو فروغ دینے کی مضبوط خواہش کی عکاسی ہوتی ہے ۔ چین اور ہنڈوراس کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام ون چائنا اصول پر مبنی ہے جو دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے بنیادی شرط اور سیاسی بنیاد بھی ہے۔ سفارتی تعلقات کے قیام کی مدت اتنی طویل نہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ صدر کاسترو کے دورہ چین کے دوران ہنڈوراس نے باضابطہ طور پر نیو ڈیولپمنٹ بینک میں شمولیت کی درخواست دی اور فریقین نے جلد از جلد آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا، "بیلٹ اینڈ روڈ"کی تعمیر جیسی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے اور ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لئے دونوں ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے بنائے گئے منصوبوں کو جلد ہی معیشت، تجارت اور عوامی تبادلوں کے شعبوں میں ٹھوس تعاون میں تبدیل کیا جائے گا۔
چین اور ہنڈوراس دونوں ترقی پذیر ممالک ہیں، اور تعاون کو گہرا کرنے اور حقیقی کثیر الجہتی کی حمایت ، چین اور لاطینی امریکہ کے مابین تعاون کو فروغ دے گی، اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا بہتر تحفظ کرے گی.