ان دنوں ارجنٹائن کے "فٹ بال کنگ" لیونل میسی کی چین آمد کی خبریں چینی سوشل میڈیا
پر چھائی ہوئی ہیں۔ ہوائی اڈے سے لے کر ہوٹل اور ٹریننگ گراؤنڈ تک، میسی اور ان کے
ساتھیوں کا چینی شائقین نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔ ارجنٹائن اور آسٹریلیا کے
درمیان 15 جون کو ہونے والے فٹ بال میچ کے ٹکٹ فروخت کے پہلے ہی لمحے بِک چکے ہیں
۔چینی شائقین اب اس فٹ بال میچ کو دیکھنے کے لیے بے تابی سے منتظر ہیں۔
میسی
کا چین کا یہ ساتواں دورہ ہے۔ ارجنٹائن کے ایک رپورٹر نے کہا کہ وہ چینی شائقین کے
جوش و خروش کو دیکھ کر حیران ہیں۔ دراصل، یہ حیرت کی بات نہیں ہے. چینی لوگ فٹ بال
سے محبت کرتے ہیں، اور ارجنٹائن کی ٹیم کے بہت سے مداح ہیں. وہ خلوص دل سے میسی کی
بہادری اور کبھی ہار نہ ماننے والے جذبے کی تعریف کرتے ہیں۔
میسی چین میں اتنا
مقبول کیوں ہے؟ اس کی ایک تو وجہ یہ ہے کہ چین اور ارجنٹائن کے درمیان گہری دوستی
ہے اور دونوں ممالک کے عوام بہت قریب ہیں۔ خاص طور پر گزشتہ دہائی میں، چین اور
ارجنٹائن نے مشترکہ طور پر "بیلٹ اینڈ روڈ" تعاون کو فروغ دیا ہے، مشترکہ طور
پر کووڈ ۱۹ کی وبا کا مقابلہ کیا ہے، اور "فاصلاتی دوستوں" سے جامع اسٹریٹجک شراکت
دار بن چکے ہیں.2022 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں ارجنٹائن کے
صدر فرنینڈس کے دورہ چین کے دوران چین اور ارجنٹائن نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا
تھا جس میں دونوں فریقوں نے ثقافت، تعلیم، سیاحت اور کھیلوں جیسے مختلف شعبوں میں
تبادلوں اور تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ چینی کھلاڑیوں کے لیے ارجنٹائن کی
ٹیم کا یہ دورہ تبادلے کا ایک قیمتی موقع ہے۔ ایک عالمی سپر اسٹار کی حیثیت سے میسی
کے چین آنے سے نہ صرف چینی شائقین کو خوشی ہوئی بلکہ چین اور ارجنٹائن کے درمیان
کھیلوں کی ثقافت کے تبادلے اور تعاون کو بھی فروغ ملا اور دونوں ممالک کے عوام کی
تفہیم اور احساسات میں اضافہ ہوا جو غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔