کسی بھی ملک یا شخص کو ترقی کی راہ پر پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا، چائنا میڈیا گروپ کا تبصرہ

2023/06/22 16:44:27
شیئر:

چند روز قبل پاپوا نیو گنی کے حکومتی اہلکار پیٹر گیل نے چین کے صوبے فوجیان میں ایک  اجلاس  کے دوران کہا تھا کہ  پاپوا نیو گنی  اپنے ملک میں "مشروم کی کاشت" کی چینی ٹیکنالوجی کی ترقی کو مزید فروغ ینے کی خواہش رکھتا ہے۔
اس وقت چین کی " مشروم کاشت" کی ٹیکنالوجی دنیا بھر کے106 ممالک اور خطوں میں پھیل چکی ہے، جو اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے نفاذ کے لیے ایک حقیقی  قوت محرکہ فراہم کر رہی ہے۔ چین نے 20 تاریخ کو "عالمی ترقیاتی انیشیٹو کے نفاذ سے متعلق پیش رفت رپورٹ" جاری کی۔ اس رپورٹ میں  چین کی غربت میں کمی کے اس  منصوبے  کو بھی شامل کیا گیا۔ مشروم کی کاشت کا یہ طریقہ  چین کی جانب سے  عالمی مشترکہ ترقی کے فروغ کی  ایک اہم علامت بن چکا ہے۔
24 جون 2022 کو  چین کے صدر شی نے عالمی ترقی کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی مکالمے کی صدارت کی اور چین کی جانب سے  عالمی ترقیاتی انیشیٹو  کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 32 عملی اقدامات کی تجویز پیش کی۔ یہ تجاویز  عالمی ترقیاتی انیشیٹو کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ایک سال بعد، ان اقدامات کو کیسے نافذ کیا جا رہا ہے؟ رپورٹ کے مطابق نصف عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے یا ابتدائی نتائج حاصل کر لیے گئے ہیں۔ غربت میں کمی کے لیے بین الاقوامی غیر سرکاری تعاون کے نیٹ ورک کے قیام سے لے کر گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو ڈیجیٹل کوآپریشن فورم کے انعقاد تک؛کل 50 ملین امریکی ڈالر پر مشتمل  تیسرے چائنا-ایف اے او ساؤتھ-ساؤتھ کوآپریشن ٹرسٹ فنڈ کے آغاز سے لے کر چینی اور افریقی  ہسپتالوں کے  تعاون کے طریقہ کار کے قیام تک ، چین کا عالمی ترقیاتی انیشیٹو  دنیا کے لیے امید کی کرن  بن چکا ہے۔
دنیا کی مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کے پاس انیشیٹو کے ساتھ اقدامات بھی ہیں۔ ترقی کی شاہراہ پر چین کسی بھی ملک یا شخص کو پیچھے نہ چھوڑنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔