امریکی ڈالر کی بالادستی افریقی معیشت کو خطرے میں ڈال رہی ہے

2023/06/23 16:31:50
شیئر:

افریقی ممالک میں بلند افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی کے اعداد و شمار نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں، اور  اس صورت حال کی وجہ سے کچھ ممالک نے مظاہروں اور سیاسی انتشار کا  سامنا  بھی کیا ہے ۔ کینیا کے صدر نے اپنے حالیہ دورہ جبوتی کے دوران افریقی ممالک کے درمیان تجارت کو ان کی اپنی کرنسی میں طے کرنے اور امریکی ڈالر پر انحصار کو  کم کرنے پر زور دیا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حال ہی میں ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اشیاء کی درآمدی قیمتوں میں اضافے سے افریقی براعظم میں افراط زر کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ جنوبی افریقہ، کینیا، زمبابوے، گھانا اور دیگر ممالک کو امریکی ڈالر کی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ زمبابوے کی کرنسی اپنی قدر کا 80 فیصد کھو چکی ہے۔ افریقی ممالک کی کرنسیاں کمزور ہو گئی ہیں، جس سے خوراک اور ایندھن کی درآمد پہلے سے مہنگی ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق، سب صحارا افریقہ میں، تقریباً 40 فیصد عوامی قرض بیرونی ہے۔ اور زیادہ تر ممالک کے لیے، اس قرض کا 60فیصد  سے زیادہ ڈالر میں ہے۔ جیسا کہ افریقی ممالک اپنی مقامی کرنسیوں میں قدر کھو دیتے ہیں، ڈالر کے حساب سے قرض کی ادائیگی زیادہ مہنگی ہو تی جا رہی  ہے، اور مزید ممالک کو مستقبل میں قرضوں کے ممکنہ بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امریکی ڈالر کی بالادستی سے زیادہ سے زیادہ ممالک کو نقصان پہنچا ہے، اور وہ آہستہ آہستہ سمجھ گئے ہیں کہ "ڈی-ڈالرائزیشن" ممکنہ حل میں سے ایک ہے۔