روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ٹیلی ویژن پر خطاب

2023/06/24 15:53:16
شیئر:

24 جون کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ٹیلی ویژن پر خطاب کیا۔ پیوٹن نے کہا کہ روس اپنے مستقبل کے لیے سخت جد و جہد کر رہا ہے اور روس کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری مغربی جنگ اور انفارمیشن مشینری زوروں پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ روستوف میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
روسی صدر  نے اپنے خطاب میں قوم سے یہ بھی کہا کہ خصوصی فوجی آپریشن کے دوران شکایات کو ایک جانب رکھ دینا چاہیے ، اب روسی قوم کی قسمت کا انتخاب ہو رہا ہے۔روسی مسلح افواج کو ضروری احکامات مل گئے ہیں کہ مسلح بغاوت منظم کرنے والوں کا خاتمہ کیا جائے۔

 

مقامی وقت کے مطابق 24 جون کو، ویگنر تنظیم کے بانی پریگوژن کی طرف سے شروع کی گئی مسلح بغاوت کے جواب میں ، روسی چیچن رہنما قادروف نے کہا کہ اس بغاوت کا کوئی جواز نہیں تھا ، چیچنیا صدر پیوٹن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
قادروف نے کہا کہ اس وقت روسی مسلح افواج اور چیچنیا میں روسی نیشنل گارڈ کی افواج کشیدگی والے علاقوں میں پہنچ چکی ہیں۔

24 جون کی صبح ویگنر مرسینری کمپنی کے سربراہ پریگوژن نے ایک تقریر میں کہا کہ ویگنر مسلح افواج نے ہوائی اڈے سمیت روستوف کے علاقے میں فوجی تنصیبات کو کنٹرول کر رکھا ہے، لیکن روسی فوج کی جانب سے جنگی مشن انجام دینے والے طیاروں کی ٹیک آف اور لینڈنگ متاثر نہیں ہوئی۔

اسی روز روسی انتظامیہ نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو سینٹ پیٹرزبرگ میں ویگنر گروپ کے ہیڈکوارٹر کی عمارت میں بھیج دیا۔سی ایم جی کی رپورٹ کے مطابق  روسی قانون نافذ کرنے والے حکام نے ویگنر گروپ کے متعدد عملے کو حراست میں لے لیا ہے اور اس عمارت میں آنےجانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ قانون نافذکرنےوالےاداروں کی جانب سے میڈیا کو مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
روسی فیڈرل سکیورٹی سروس نے 23 تاریخ کو خبر جاری کی کہ ویگنر  گروپ کے بانی پریگوژن کے خلاف مسلح بغاوت پر اکسانے کے الزام میں فوجداری مقدمے کے تحت کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ روسی پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریگوژن پر مسلح بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔