شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا عالمی تجارتی اثر و رسوخ مسلسل بڑھ رہا ہے

2023/07/04 10:46:58
شیئر:

چند روز قبل چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ایک یومیہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے اپنے قیام سے لے کر اب تک ہمیشہ "شنگھائی اسپرٹ" پر عمل کیا ہے، رکن ممالک کے درمیان اچھی ہمسائیگی، دوستی اور سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا جاری رکھا ہے، مختلف شعبوں میں گہرے تعاون کو فروغ دیا ہے اور بین الاقوامی اور علاقائی امور میں اہم اور تعمیری کردار ادا کیا ہے۔
عالمی تجارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا کیا کردار ہے؟ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں!
چین کے کسٹم ڈیٹا کے مطابق عالمی تجارت پر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا اثر و رسوخ 2001 میں اس کے قیام کے بعد سے بڑھ رہا ہے۔ عالمی تجارت میں اس کا حصہ 2001 میں 5.4 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 17.5 فیصد ہو گیا ہے۔
ایس سی او کے رکن ممالک کی عالمی تجارت کی مالیت 2001 میں صرف 667 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2020 میں 6.06 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ایس سی او کے آٹھ رکن ممالک چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، بھارت اور پاکستان دنیا کی 41 فیصد آبادی کا گھر ہیں اور دنیا کی جی ڈی پی میں ان کا حصہ 24 فیصد ہے۔ایس سی او کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ چین کی غیر ملکی تجارت 2001 میں 12.15 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2020 میں 245.32 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ 
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کا 23 واں اجلاس 4 جولائی کو ہوگا۔