جاپانی عوام سمیت افریقی ممالک کے لوگ بھی جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے جاپانی منصوبے کے خلاف ہیں

2023/07/08 16:41:14
شیئر:

 مقامی وقت کے مطابق، 7 جولائی کو جاپان اٹامک انرجی ریگولیٹری کمیشن نے فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج  کا  سرٹیفکیٹ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کو جاری کر دیا  جس کا مطلب ہے کہ جاپانی حکومت نے جوہری آلودہ پانی کے  سمندر میں اخراج کے منصوبے کے لئے  تمام  تیاریاں مکمل کر لی  ہیں ۔ 

بہت سے جاپانی لوگ اس  منصوبے  پر جاپانی حکومت کے اصرار سے متفق نہیں ہیں۔ 7 تاریخ کی شام کو کچھ  افراد نے دوبارہ ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ابھی بھی بہت سے ایسے  خطرناک مادے اس پانی میں موجود ہیں جن پر تحقیقات نہیں ہو سکی ہیں اور اس کا اعتراف خود  ٹیپکو نے بھی کیا ہے۔احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ وہ سمندری حیات اور دنیا بھر میں اس منصوبے کے اثرات کی وجہ سے اس کی مخالفت کرتے ہیں  ۔اس کے علاوہ ، افریقی ممالک کے لوگوں نے بھی  فوکوشیما ڈائیچی ایٹمی بجلی گھر سے جوہری آلودہ پانی  کے سمندر میں اخراج  کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا۔ زیمبیا انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمنٹل مینجمنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مورگن کاٹی نے کہا کہ انسانی بقا کا بہت زیادہ انحصار سمندری ماحول پر ہے اور جاپانی جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج سے عالمی ماحولیات اور ماحولیاتی نظام کو شدید نقصان پہنچے گا۔  مورگن کاٹی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جاپان کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کی مشترکہ مذمت اور مزاحمت  کرے۔

رائے عامہ کا خیال ہے کہ جاپان اور بیرون ملک اس پروگرام کی مخالفت کے درمیان، IAEA کی رپورٹ کے نتائج اب اتنے اہم نہیں رہے کیونکہ یہ نہ تو ایٹمی آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے بارے میں لوگوں کے شکوک و شبہات کو دور کر سکتے ہیں  اور نہ ہی اس کی قانونی حیثیت  کو ثابت کر سکتے ہیں ۔