جوہری آلودہ پانی کا سمندر میں اخراج ناقابل قبول اور آئی اے ای اے کی رپورٹ ناقابل اعتبار ہے۔جنوبی کوریا کے عوام

2023/07/09 16:11:39
شیئر:

 

مقامی وقت کے مطابق 9 جولائی کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے  جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی میں جنوبی کوریا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف کوریا کے ارکان سے بات چیت کی۔ جنوبی کوریا کے عوام نے بارش کے باوجود قومی اسمبلی کے سامنے شدید احتجاج کیا اور جاپانی حکومت کی جانب سے سمندر میں آلودہ پانی چھوڑنے کے منصوبے اور آئی اے ای اے  کی ناقابل اعتماد  تشخیصی رپورٹ کی مذمت کی۔

اسی روز جنوبی کوریا کے درجنوں شہری رافیل  گروسی کے قومی اسمبلی پہنچنے سے قبل پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے ۔مظاہرین نے فوکوشیما سے سمندر میں جوہری  آلودہ پانی کے اخراج پر  مذمتی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے   اور کچھ مظاہرین  کے پلے کارڈز پر یہ سوال تحریر تھا  کہ کیا آئی اے ای اے کی رپورٹ 10 لاکھ یورو میں فروخت ہوئی ہے؟

 مقامی وقت کے مطابق 8 جولائی کو  جنوبی کوریا کی جسٹس پارٹی، پروگریس پارٹی، جنرل یونین آف ڈیموکریٹک لیبر یونینز، متعدد ماحولیاتی گرو ہوں اور سماجی گرو ہوں نے سیئول کے وسط میں ایک  بڑی ریلی نکالی  جس میں جاپان کی جانب سے فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں پھینکے جانے کی شدید مخالفت کی گئی اور جنوبی کوریا کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اس منصوبے  کے خلاف اپنے موقف کا اظہار کرے۔ ریلی کے شرکاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ 4  جولائی کو  آئی اے ای اے   کی جانب سے جاری کردہ تشخیصی رپورٹ میں جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے جواز اور متبادل کی مکمل تصدیق نہیں کی گئی لہذا اس رپورٹ کو منسوخ کیا جائے ۔

سیئول کے  ایک شہری نے کہا کہ  جنوبی کوریا  میں 80 فیصد سے زائد لوگ  جوہری  آلودہ پانی کے اخراج کے خلاف ہیں  لیکن  حکمراں جماعت کا  عوام کی رائے  نظر انداز کر کے یکطرفہ رویہ واقعی ناقابل فہم ہے۔

 احتجاج میں شامل  ایک اورشہری کاکہنا تھا کہ  یہ ضمیر کا معاملہ ہے ۔یہ ہمارے بچوں، ہماری آنے والی پوری  نسل  اور ان کی  زندگیوں  کا معاملہ ہے  اور ہم پر ذمہ داری ہے کہ اس کے خلاف آواز اٹھا ئیں .