جب لاؤس کے باشندوں نے چائنا۔لاؤس ریلوے کی "لانچھانگ" ٹرین پکڑی اور ٹرین کے ذریعے دنیا کو دیکھنے کا خوشگوار تجربہ کیا، تو انہوں نے شاید تصور بھی نہیں کیا ہوگا کہ چین۔لاؤس ریلوے کی تعمیر کے دوران، لائن کے ساتھ رہ جانے والے امریکی کلسٹر بموں کو صاف کرنے میں دو سال سے زیادہ کا وقت لگا۔یہ بم ویتنام جنگ کے دوران امریکی فوج کی جانب سے لاؤس پر گرائے گئے تھے۔ امریکی حکومت کی جانب سے یوکرین کو آٹھ سو ملین ڈالر کی اضافی فوجی امداد کا اعلان، جس میں امریکی قانون کے تحت ممنوعہ قرار دیے گئے کلسٹر بم بھی شامل ہیں، ایک بار پھر اس تاریخ کی یادیں تازہ کر دیتے ہیں۔
1964سے 1973 تک ویتنام جنگ کے دوران امریکہ نے جنوبی ویتنام، لاؤس اور مشرقی کمبوڈیا پر بڑی تعداد میں کلسٹر بم گرائے۔ ان میں لاؤس کلسٹر بموں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ویتنام جنگ کے دوران امریکی فوج نے لاؤس پر 5 لاکھ 80 ہزار مرتبہ بمباری کی جس میں کلسٹر بموں سمیت 20 لاکھ ٹن سے زائد بم استعمال کیے گئے۔ لاؤس میں ایک اندازے کے مطابق 80 ملین امریکی کلسٹر بم پھٹے نہیں تھے۔ جنگ کے خاتمے کے بعد سے اب تک ایک فیصد سے بھی کم غیر پھٹے ہوئے ہتھیار صاف کیے جا چکے ہیں جس کے نتیجے میں تقریباً 20 ہزار شہری ہلاک اور بڑی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔ اسلحے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ لاؤس کو غیر پھٹے ہتھیاروں سے پاک کرنے میں 100 سال لگ سکتے ہیں۔