بین الاقوامی اسکالرز اور میڈیا کی جانب سے نیٹو کے توسیع پسندانہ اقدامات پر کڑی تنقید

2023/07/14 09:53:42
شیئر:

 

حالیہ برسوں میں نیٹو کی توسیع کا سلسلہ جاری ہے اور امریکی حوصلہ افزائی کے تحت اس نے ایشیا بحرالکاہل خطے میں اپنا سیاہ ہاتھ بڑھانے کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف نیٹو کے اندر اختلافات پیدا ہوئے ہیں بلکہ اسکالرز اور میڈیا کی جانب سے بھی اس پر تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ امریکی اقدام اپنی بالادستی برقرار رکھنے کے لیے جنگ کے خطرے کو ہوا دے رہا ہے ۔

کولمبیا یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر جیفری ساکس نے حال ہی میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کو ایشیا بحرالکاہل کے خطے تک پھیلانے اور "جنگ کے خطرے کو بھڑکانے" پر امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ساکس نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل خطے میں نیٹو کو شامل کرنے کی امریکی کوشش "اپنی بالادستی برقرار رکھنے کے لئے ایک جنونی اقدام" ہے۔

 نیدرلینڈز کی ورجی یونیورسٹی ایمسٹرڈیم میں بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر اووربیک نے نشاندہی کی کہ نیٹو کا ایشیا بحرالکاہل خطے پر قبضہ کرنے کا ارادہ نیٹو کے بڑھتے ہوئے عزائم کو بے نقاب کرتا ہے، جس سے علاقائی اور یہاں تک کہ عالمی سلامتی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکی "انٹرنیشنل پالیسی ڈائجسٹ" ویب سائٹ نے 10 تاریخ کو نشاندہی کی کہ نیٹو کی مسلسل توسیع اور افراتفری اس وقت ڈھٹائی سے امریکی بالادستی کی خدمت کر رہی ہے۔