جاپانی دانشوروں اور سیاستدانوں کی جاپان اور نیٹو کے درمیان بڑھتی قربت کی مخالفت

2023/07/14 10:09:44
شیئر:

نیٹو کی ولنیئس سمٹ میں جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا کی شرکت کے حوالے سے بہت سے جاپانی اسکالرز اور پارلیمنٹیرینز نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ   حالیہ برسوں میں دفاعی اخراجات میں خاطر خواہ اضافے کے ساتھ ساتھ  جاپانی حکومت کا نیٹو کے ساتھ فعال رابطہ علاقائی محاذ آرائی اور تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے اور یہ مشرقی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔

 وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے نیٹو سمٹ  کے دوران یہ بھی کہا کہ وہ فوجی میدان میں نیٹو کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کچھ جاپانی اسکالرز اور پارلیمنٹیرینز نے  سی ایم جی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ جاپانی حکومت کی جانب سے امریکہ کی اندھا دھند تقلید اور نیٹو کے قریب آنے کا عمل انتہائی مضحکہ خیز اور خطرناک ہے۔

جاپان کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکریٹری جنرل ریوچی ہتوری کا کہنا ہے کہ  ایشیائی خطے میں جاپان کو چین اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی مذاکرات میں فعال طور پر شامل ہونا چاہیے اور فوجی تناؤ سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ان کے خیال میں امریکہ کی حکمت عملی پر اندھا دھند عمل کرنا مضحکہ خیز ہے۔