سوڈان کی تقریباً نصف آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ کے اہلکار

2023/07/24 10:17:29
شیئر:

15 اپریل کو سوڈان میں شروع ہونے والے مسلح تصادم کو تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ جنگ کے شعلوں نے لوگوں کو زندگی کی بنیاد ی سہولیات سے محروم کر دیا ہےاور انسانی صورتحال بدستور ابتر ہوتی جا رہی ہے۔

23 جولائی کو سی ایم جی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، سوڈان میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے پروجیکٹ آفیسر محمد جمال نے کہاکہ سوڈان میں موجودہ انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جہاں 19 ملین سے زائد افراد خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں، اور اگر تنازعہ جاری رہا تو صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ ڈبلیو ایف پی کو مقامی صورتحال پر گہری تشویش ہے، خاص طور پر مغربی دارفر کے علاقے میں، جہاں ہماری انسانی امداد ضرورت مند لوگوں تک پہنچنے سے قاصر ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا کہ اس وقت سوڈان میں تنازعہ کے دونوں فریقوں نے انسانی امداد کے عملے کو خاطر خواہ سیکورٹی فراہم نہیں کی ہے اور سوڈان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے بہت سے مال ذخیرہ کرنے والے گوداموں کو بھی لوٹ لیا گیا  ہے جس سے انسانی امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
محمد جمال نے تنازعہ کے تمام فریقوں سے محفوظ رسائی فراہم کرنے اور انسانی بنیادوں پر کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کی اپیل کی تاکہ امداد انتہائی ضرورت مندوں تک پہنچ سکیں۔