ایران "ڈی-ڈالرائزیشن" کی اپنی پالیسی جاری رکھے گا،ایران کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر

2023/07/26 10:17:15
شیئر:

رواں سال مئی میں ایشین کلیئرنگ یونین نامی ایک بین الاقوامی تنظیم نے تہران میں ایک سربراہ اجلاس میں کہا تھا کہ وہ سوسائٹی فار ورلڈ وائیڈ انٹر بینک فنانشل کمیونیکیشنز (سوئفٹ) سسٹم کے متبادل کے طور پر سرحد پار مالیاتی تصفیے کا ایک نیا نظام متعارف کرائے گی۔
1974 میں قائم ہونے والی ایشین کلیئرنگ یونین ایک علاقائی کثیر الجہتی تجارتی کلیئرنگ ادارہ ہے جس کا سیکریٹریٹ تہران میں قائم ہے۔تنظیم کے  نو رکن ممالک : ایران،پاکستان، بھارت،  سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال، میانمار، بھوٹان اور مالدیپ ہیں۔

ایشین کلیئرنگ یونین کے وائس چیئرمین اور ایران کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر محسن کریمی نے کہا کہ  اتحاد کا مقصد قومی کرنسی کے زیادہ سے زیادہ استعمال، یعنی بین الاقوامی کرنسی پر انحصار اور طلب کو کم کرنا ہے، تاکہ  رکن ممالک اور علاقائی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کو کم کیا جا سکے۔ ایران دوطرفہ تبادلوں میں ڈالر پر انحصار کم کرنے کے لئے ایشین کلیئرنگ الائنس کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، جسے ہم "ڈی ڈالرائزیشن" کہتے ہیں۔
کریمی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا غلط استعمال، یکطرفہ اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کے تعاقب نے بین الاقوامی برادری پر بہت سے نقصانات اور منفی اثرات مرتب کیے ہیں، لہذا بہت سے ممالک کے پاس "ڈی ڈالرائز" کرنے اور امریکی پابندیوں  سے بچنے کا اصل محرک ہے، اور وہ غیر ملکی تجارت میں اپنی کرنسیوں کے استعمال کو بڑھانے کے لئے متعلقہ میکانزم قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں.