جاپانی اور جنوبی کوریائی شخصیات کی جاپانی حکومت کی جانب سے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں زبردستی چھوڑنے کی شدید مخالفت

2023/07/30 15:18:38
شیئر:

29 جولائی کو جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے قانون ساز وں اور شہری تنظیموں کے نمائندوں نے جاپان کے فوکوشیما پریفیکچر کے شہر ایواکی کا دورہ کیا اور مقامی ارکان پارلیمنٹ اور شہری  نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا۔ جاپانی اور جنوبی کوریائی شرکاء نے جاپانی حکومت کی جانب سے فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں زبردستی چھوڑنے کی شدید مخالفت کی۔

کورین ماہی گیر گروپ کے نمائندے نے کہا کہ اگر جوہری آلودہ پانی ایک اچھی چیز ہے، تو اسے سوئمنگ پول ،گھریلو استعمال یا زراعت میں استعمال کیا جائے ، اسے سمندر میں کیوں چھوڑا جائے؟ ہم جاپانی شہری گروہوں کے ساتھ مل کر  ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے عمل کو روکا جا سکے۔

جسٹس پارٹی آف کوریا کی قومی اسمبلی کے رکن کانگ ایون می نے کہا کہ جنوبی کوریا کے رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جنوبی کوریا کے 85 فیصد لوگ سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کی مخالفت کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی کے 182 ارکان ایسے ہیں جو فوکوشیما سے آلودہ پانی کے اخراج کی مخالفت کرتے ہیں۔ کئی مقامی حکومتوں اور کئی شہری گروہوں نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔فورم میں شریک جاپانی شخصیات نے بھی جوہری آلودہ پانی سمندر میں چھوڑنے کی شدید مخالفت کی۔