فچ کی جانب امریکی کریڈٹ ریٹنگ کو کم کرنے کا فیصلہ معقول اور درست ہے، سینیئرامریکی سرمایہ کار

2023/08/05 16:08:44
شیئر:


یکم اگست کو بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نےامریکی تاریخ میں دوسری مرتبہ ،امریکہ کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی جاری کرنے والی ڈیفالٹ ریٹنگ کو ٹرپل اے سے  ڈبل اے پلس تک کم کر دیا۔ اس حوالے سے دنیا کی بڑی ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیز میں سے ایک ،بلیک اسٹون گروپ کے سی ای او اور امریکی کانگریس کے بجٹ آفس کے سابق ڈائریکٹر سٹیفن اے شوارٹزمین نے کہا کہ فچ کا امریکی کریڈٹ ریٹنگ کو کم کرنے کا فیصلہ اعداد و شماراور قرضوں کے مسئلے سے موثر طریقے سے نمٹنے میں امریکی حکومت کی طویل مدتی ناکامی ،دونوں کےلحاظ  سے معقول اور درست ہے۔
  سٹیفن شوارٹزمین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار یہ ثابت کرتے ہیں کہ فچ کی درجہ بندی درست ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی بحران کے بعد سے امریکہ کے قرضوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ امریکہ میں مالیاتی ڈیسیپلین کا فقدان ہونے کے باعث اب بڑے خسارے کا سامنا ہے۔
حال ہی میں فچ سوورن ریٹنگز کے سینئر منیجر چاڈ فرانسس نے  کہا ہے کہ فچ کے پاس امریکی ریٹنگ کو کم کرنے کی مناسب وجوہات ہیں اور امریکی قرضوں کی صورتحال خراب ہو رہی ہے - امریکی حکومت کے قرضوں کا جی ڈی پی میں تناسب 113 فیصد تک پہنچ گیا ہے اور یہ تناسب بڑھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ، امریکہ میں سیاسی پولرائزیشن، سیاسی اختلافات میں بڑھتی ہوئی شدت اور قرضوں کی حد کے حوالے سے بار بار ہونے والے سیاسی تعطل سمیت کئی معقول وجوہات ہیں جن کی وجہ سے فچ نے امریکی حکومت کی ریٹنگ کو ٹرپل اے سے ڈبل اے پلس تک کم کیا ہے۔ امریکی کانگریس کے بجٹ آفس کے سابق ڈائریکٹر ڈگلس ہولٹز ایکن بھی اس سے متفق ہیں ۔ ان کے مطابق اہم بات یہ ہے کہ امریکی حکومت کے پاس ملک کے مالی مستقبل کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔امریکہ کو بہت بڑے مسائل درپیش ہیں جو کوئی نئی بات نہیں ہے ،یہ صورتحال ایک طویل عرصے سے چلی آرہی ہے اور ہم اسے نظر انداز کرتے رہے ہیں۔ان کےمطابق آج بھی جب امریکہ میں قانون ساز وفاقی بجٹ پر بحث کر رہے ہیں تو وہ انتہائی غیر اہمموضوعات پر بحث کر رہے ہیں.