حقیقی سنکیانگ کیسا ہے؟ غیر ملکی سفیروں کو اس سوال کاجواب مل گیا

2023/08/07 19:14:54
شیئر:


       

       ہم نے اپنی آنکھوں سے جس سنکیانگ کو دیکھا ہے،وہ مغربی میڈیا کے بیان کردہ سنکیانگ سے بالکل مختلف ہے۔ چند روز قبل چین میں ڈومینیکا کے سفیر مارٹن چارلس نے سنکیانگ کا اپنا پہلا دورہ مکمل کیا۔ پانچ دنوں کے دوران انہوں نے چین میں 24 ممالک کے دیگر سفیروں کے ساتھ مل کر کاشغر، کوکا اور ارمچی کا دورہ کیا تاکہ سنکیانگ کے رسوم و رواج اور معاشی و سماجی ترقی کو دیکھا جا سکے۔ "مناظر بہت خوبصورت ہیں"، "لوگ بہت مہمان نواز ہیں"، "معیشت بہت متحرک ہے"، "پڑاو کا ہر مقام متاثر کن ہے"... اس دورے کے دوران کئی ممالک کے سفیروں نے کہا کہ 'لوگوں کو حقیقی سنکیانگ دیکھنے آنا چاہیے"۔
 
چین میں نکاراگوا کے سفیر مائیکل کیمبل کی رائے میں سنکیانگ کی تیز رفتار معاشی ترقی ،عوام کےحقوق اور آزادی مکمل طور پر محفوظ ہیں، "یہ مغربی میڈیا کی طرف سے پھیلائے جانے والے  'انسانی حقوق' کے نام نہادمسئلے سے بالکل مختلف ہے"۔چین میں ایران کے سفیر بختیارمحسن کا مشاہدہ ہے کہ سنکیانگ میں کپاس کے کھیتوں میں آبپاشی کا جدید نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے ، کپاس چننے والی مشینوں کے ذریعے کپاس کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیاہے اور عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایاگیا ہےاور یہاں کیڑے مار ادویہ کے چھڑکاو کے لیےڈرون جیسی جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جاتاہے۔ سفرائے کرام کا کہنا تھا کہ یہ مغربی میڈیا کی جانب سے پیش کی جانے والی نام نہاد 'جبری مشقت' سے بالکل مختلف ہے کیونکہ سنکیانگ پہلے ہی جدید ترین مشینری اور سازوسامان استعمال کر رہا ہے۔ مارٹن چارلس نے کہا کہ مغرب کی جانب سے پھیلائے گئے پیغام کو غلط ثابت کرنے کے لیےبین الاقوامی برادری کے سامنے سنکیانگ کا مثبت تشخص پیش کرنا ضروری ہے ۔ ان سفیروں نے مسلم علماء سے بھی بات چیت کی اور ان کی روزمرہ زندگی کے تجربات سے آگہی حاصل کی ۔چین میں سموا کی سفیر لوامانووا البرٹ مرینر کا کہنا تھا کہ یہاں سب کچھ بہت اچھا ہے اور سنکیانگ کے نان ان کے پسندیدہ ہیں۔ سنکیانگ میں اسلامی مدارس میں اقلیتی قومیتوں  کی ثقافتی اور تاریخی روایات کا اچھی طرح تحفظ کیا گیا ہے۔ ان  کی رائے ہے کہ سنکیانگ آئے بغیر حقیقی چین کو سمجھنا مشکل ہے۔

حالیہ برسوں میں 100 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دو ہزار سے زائد سرکاری عہدیداروں، مذہبی شخصیات اور صحافیوں نے سنکیانگ کا دورہ کیا اور سنکیانگ کی معاشی اور سماجی ترقی کا مشاہدہ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اعداد و شمار نے بھی جھوٹ کو شکست دی ہے۔ سنکیانگ نے 2020 کے آخر تک مطلق غربت کا خاتمہ کر دیا۔ رواں سال کی پہلی ششماہی میں سنکیانگ نے 854.2 ارب یوآن کی جی ڈی پی حاصل کی جس میں سال بہ سال 5.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال جنوری سے جون تک سنکیانگ میں مجموعی طور پر 102 ملین سیاح آئے یہ سال بہ سال 31.49 فیصد کا اضافہ ہے اور اس سے 92.2 ارب یوآن کی سیاحتی آمدنی حاصل کی جس میں سال بہ سال 73.64 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

چین میں کولمبیا کے سفیر سرگیّئو کابریرا کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو موقع ملے تو سنکیانگ جا کر اس پر ایک نظر ضرور ڈالنی چاہیےاور اپنے ملک میں اپنے دوستوں کو بتانا چاہئے کہ حقیقی سنکیانگ کیسا ہے۔