چین کا ترقیاتی ماڈل عدم جارحیت پر مبنی ہے، محسن جاوید رکن قومی اسمبلی پاکستان

2023/08/08 15:33:54
شیئر:

پاکستان کی قومی اسمبلی رکن جناب محسن جاوید نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔ محسن  جاوید صاحب کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے آغاز کو دس برس ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 10 برس کے دوران اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے بہت سے طاقتوں نے کام کیا لیکن یہ منصوبہ جاری و ساری رہا اور اس منصوبے نے شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔

پاکستان میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فلیگ شپ منصوبے سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا ایسی قوتوں کا راستہ روکنے کے لیے سی پیک کے مغربی کوریڈور پر کام کی رفتار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ سی پیک کے دوسرے فیز میں اس پر کام کی رفتار کر بہتر بنایا جائے گا۔ محسن جاوید صاحب نے نشاندہی کہ شمالی وزیرستان سے سی پیک کو زیادہ سہولت کے ساتھ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔

چین میں اپنے مشاہدات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین کی ترقی بے مثال ہے چین نے پرامن انداز میں ترقی کی راہ پر گامزن رہ کر شاندار مثال قائم کی ہے۔ چین کا ترقیاتی ماڈل جیت جیت تعاون کا حامل ہے۔ چین تمام ممالک کے ساتھ مل کر ترقی کو فروغ دینے کی بات کرتا ہے۔ آج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ چین نے کسی بھی قسم کا جارحانہ رویہ اختیار نہیں کیا اور ترقی بھی حاصل کی ہے۔ جو دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔

معز ز رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کا پڑوسی اور دوست ملک ہے۔ چین نے پاکستان کو اپنی ترقی میں شریک رکھا ہے۔ سی پیک سے پاکستان میں لوگوں کو بہت سی سہولیات اور ترقی کے مواقع دستیاب آئے ہیں۔ آج پاکستانی طلباچین میں سکالر شپ حاصل کر رہے ہیں۔ زیادہ تر کا تعلق پاکستان کے پسماندہ علاقوں سے ہے۔

جناب محسن جاوید نے آخر میں ایک بار پھر سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں چینی طرز کی جدیدیت کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ چین نہ صرف اپنے عوام کو شاندار ترقی سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کر رہا ہے بلکہ تیسری دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی مدد گار ثابت ہو رہا ہے۔