سوڈان کے مسلح تنازعے کا حل صرف مذاکرات کے ذریعےممکن ہے، یو این آفیشل

2023/08/10 09:52:04
شیئر:

9 اگست کو اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے افریقی امور مارتھا پوپی نے کہا کہ سوڈان میں مسلح تنازعے کے دونوں فریقوں کو مذاکرات کے ذریعے موجودہ بحران کا حل تلاش کرنے اور جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ مذاکرات کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوڈان میں مسلح تصادم کو 100 دن سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور کسی بھی فریق کو فیصلہ کن فتح حاصل نہیں ہوسکی ،سوڈان کے مختلف حصوں میں حالات اب بھی نازک ہیں اور تنازعے کا دائرہ پورے ملک تک پھیل سکتا ہے۔
سوڈان میں مسلح تصادم کے خاتمے کے لیے افریقی یونین، بین الحکومتی تنظیم برائے مشرقی افریقی ترقی (IGAD) اور سعودی عرب کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے مارتھا نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی اور علاقائی ثالثی میکانزمز کے درمیان ہم آہنگی بہت ضروری ہے، اقوام متحدہ ان کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا اور سوڈان میں مسلح تصادم کا جامع حل تلاش کرے گا۔
یاد رہے کہ سوڈان میں مسلح تصادم 15 اپریل کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور اس کے گرد و نواح سے شروع ہوا اور پھر سوڈان کے دیگر حصوں میں پھیل گیا، جہاں یہ آج تک جاری ہے۔