ٹینیسی کے امریکی ایوان نمائندگان اور ریاستی سینیٹ کے نقشے سیاہ فام اور دیگر قومیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہیں

2023/08/11 15:17:54
شیئر:


امریکی ریاست ٹینیسی کو کانگریس کی جانب سے علاقوں کی دوبارہ تقسیم کے نقشے پر پہلی بار عدالت میں چیلنج کا سامنا ہے جس سے گزشتہ برس ہونے والے انتخابات میں ڈیموکریٹ نواز، نیش ول نے ری پبلکنز کو ایک نشست پلٹنے میں مدد فراہم کی تھی۔ اس اقدام نےغیر آئینی طور پر سیاہ فام اور دیگر قومیوں کے ووٹرز کے ووٹ کی طاقت کو کم کر دیا ۔ 
گزشتہ سال کے اوائل میں نیش ویل کو دیہی کاؤنٹیز  میں پھیلے ہوئے ری پبلکن اکثریت والے تین اضلاع میں تقسیم کر نے سے ٹینیسی کے کانگریس کے نقشے ،ڈیموکریٹس کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کی دھمکیوں کا سبب بنے ۔ نیش ویل سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق رکن جم کوپر نے یہ کہتے ہوئے دوبارہ انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا کہ وہ شہر کو تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی تین نئی نشستوں میں سے ایک بھی نہیں جیت سکے تھے۔ ری پبلکن پارٹی کی برتری درست ثابت ہوئی کیونکہ ری پبلکن ،جان روز نے تقریبا 33 فیصد پوائنٹس سے دوبارہ انتخاب جیتا، ری پبلکن مارک گرین نے 22 پوائنٹس سے ایک اور مدت جیتی اور ریپبلکن اینڈی اوگلز نے کوپر کی طرف سے خالی کیے گئے ضلع میں اپنی پہلی مدت 13 پوائنٹس سے جیت لی۔