چین پر نام نہاد "جنگی جنون" کا امریکی الزام اور امریکی میڈیا

2023/08/16 15:34:32
شیئر:

امریکی ویب سائیٹ کامن ڈریمز میں چھپنے والے ایک مضمون میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے چین پر نام نہاد جنگی جنون کا الزام غلط ہے اور حقیقت اس کے بر عکس ہے۔ مضمون میں امریکی چینل این بی سی نائٹلی نیوز کے  ایک حالیہ سیگمنٹ کا ذکر کیا گیا ہے جو  ابھرتی ہوئی سپر پاور کے ساتھ زیادہ محاذ آرائی کے امریکی تعلقات کے حوالے سے تھا ۔

مضمون کے مطابق ،چونکہ امریکہ ایک نئے عالمی نظام کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے جس میں وہ  چین کو  اپنے بنیادی حریف کے طور پر دیکھتا ہے ، واشنگٹن میں ہاکس، ہتھیاروں کی صنعت اور دیگر مالی یا سیاسی دلچسپی رکھنے والی جماعتیں ان تعلقات کو صحت مند مسابقت اور تعاون کی بجائے خوف، محاذ آرائی اور دشمنی پر مبنی دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں اور

اس کوشش میں بظاہر نادانستہ طور پر ایک اتحادی امریکی مین اسٹریم میڈیا ہے۔پروگرام کے ایک  سیگمنٹ  میں الاسکا کے ساحل کے قریب چین اور روس کی حالیہ مشترکہ بحری مشقوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی اور اس میں وہ تمام عناصر موجود تھے جو  دیکھنے والوں  کو اس نتیجے پر لے جا ئیں  کہ  محاذ آرائی کا رویہ ہی امریکہ کے لیے سب سے مناسب جواب ہوگا۔

اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ پروگرام میں "این بی سی" کے نامہ نگار ایرون گلکرسٹ  نےفوجی مشقوں کو 'دراندازی' قرار دیا اور بعد میں انھوں نے اس مشق کو 'جارحانہ حربہ' بھی  قرار دیا لیکن ساتھ ہی وہ یہ بھی تسلیم کر گئے کہ روسی اور چینی بحری افواج "کبھی بھی امریکی پانیوں میں داخل نہیں ہوئیں۔