امریکی پابندیوں نے افغانستان کی معاشی تعمیر نو کو مشکل بنا دیا ہے

2023/08/16 10:45:08
شیئر:

 15 اگست کو افغان عبوری انتظامیہ نے اپنی حکمرانی کے دو سال پورے ہونے پرایک پریڈ کا انعقاد کیا۔ مارچ میں شریک متعدد افغانیوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مقامی طور پر سلامتی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے لیکن امریکی پابندیوں نے افغانستان کی معاشی تعمیر نو کو مشکل بنا دیا ہے۔

 اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2023  میں افغانستان میں تقریبا 30 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہوگی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر درکار رقم 4.6 بلین امریکی ڈالر ہوگی لیکن اس سال اپریل تک 5 فیصد سے بھی کم فنڈز موصول  ہوئے ۔ 

امداد کی اتنی کم فراہمی کے باوجود امریکہ اب بھی افغان مرکزی بینک کے بیرون ملک موجود اثاثے واپس کرنے سے انکار کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریبا 9 ارب ڈالر ہیں جن میں سے تقریبا 7 ارب ڈالر امریکی بینکوں میں ہیں اور یہ فنڈز افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد منجمد کر دیے گئے تھے ۔

 افغان ماہرین کو خدشہ ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل لوگوں کے ذریعہ معاش کے تمام پہلوؤں کو متاثر کریں گے، مسلسل معاشی مندی اور مارکیٹ میں توانائی کی کمی  کے علاوہ ادویہ اور صحت سمیت دیگر شعبوں پر مزید اثر پڑے گا اور مقامی لوگوں کی پہلے سے ہی غربت زدہ زندگی مزید بدتر ہو جائے گی۔