سیکڑوں افراد ہلاک ، ہزاروں لاپتہ ، کئی گھر تباہ ہو چکے ہیں اور 17 تاریخ تک، ہوائی کے جزیرے ماو وئی میں لگی آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ میڈیا کے کیمروں اور سوشل پلیٹ فارمز پر امریکیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
ایک عالمی سپر پاور کی حیثیت سے امریکہ کے پاس نہ تو پیسے کی کمی ہے اور نہ ہی ٹیکنالوجی کی، لیکن آفات سے نمٹنے کی اس کی صلاحیتوں کو اس واقعےپر بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی سیاست دان چھٹیاں گزارنے میں مصروف ہیں اور ماؤ وی سانحے کی انہیں پرواہ نہیں ۔ایسا کیوں ہے ؟ اس بے حسی کی جڑیں امریکہ میں مسابقتی پارٹی کی سیاست میں ہیں ، اور اس سیاست کی ہارڈ کرنسی ووٹ ہے۔ ہوائی ایک امریکی سمندر پار علاقہ ہے اور ماووئی کے زیادہ تر باشندے مقامی ہیں. امریکی سیاست دانوں نے تاریخ میں بھی اس گروہ کے مفادات کو نظر انداز کیا ہے اور ان کی دیکھ بھال کو ترجیح نہیں دی گئی ۔ماووئی میں جنگل کی آگ اب بھی پھیل رہی ہے۔ اس نے نہ صرف بہت سے امریکیوں کے گھروں کو جلایا بلکہ سیاستدانوں کی بے عملی اور امریکی نظام کی خرابیوں کو بھی دنیا کے سامنے آشکار کر دہا ہے ۔ متاثرہ لوگوں کی دردناک چیخوں اور بیرونی دنیا کی طرف سے سخت تنقید کے سامنے، کیا تعطیلات سے واپس آنے والے امریکی سیاست دان جاگ سکیں گے؟:ماؤوی میں لگنے والی آگ امریکی سیاستدانوں کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ بین الاقوامی سطح پر آگ پھیلانا بند کریں ، گھر میں لگی آگ بجھانے پر توجہ دیں اور لوگوں کو آگ سے بچائیں؟