سابق امریکی قانون نافذ کرنے والے حکام کا اسلحے پر قابو پانے کا مطالبہ

2023/08/28 10:08:02
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق  گزشتہ اختتام ہفتہ  پر  امریکہ میں کئی مقامات پر  فائرنگ کے متعدد واقعات پیش آئے اور  بہت سے لوگ گن وائلنس کا نشانہ بنے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 25 تاریخ کی شام کو شکاگو میں بیس بال کے ایک میچ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 20 ہزار سے زائد تماشائی موجود تھے اور دو خواتین کو گولی مار دی گئی تھی۔ اسی رات، اوکلاہوما ہائی اسکول میں ایک فٹ بال میچ کے دوران فائرنگ ہوئی، جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ 26 تاریخ کی صبح میساچیوٹس کے شہر بوسٹن میں ہونے والے کیریبین کلچرل فیسٹیول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد زخمی ہو گئے۔ اسی سہ پہر فلوریڈا کے شہر جیکسن ول میں نسلی منافرت کے جرم کے سلسلے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک سفید فام شخص نے تین افریقی نژاد امریکیوں کو ہلاک کر  نے کے بعد  خود کو گولی مار لی ۔ 27 تاریخ کی علی الصبح امریکہ کے شہر کینٹکی کے شہر لوئس ویل میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ دو افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔

سی این این کے میزبان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ امریکہ میں  گن وائلنس  کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ سابق قانون نافذ کرنے والے افسر ایڈ ڈیوس کا کہنا تھا کہ بعض امریکی کمیونٹیز اکثر گن وائلنس  کی وجہ سے جنگی علاقے بن چکی ہیں لیکن امریکی سیاستدانوں نے اس بارے میں بات کرنے سے گریز کیا ہے اور  گن وائلنس کے  مسئلے پر کوئی موقف اختیار نہیں کیا ہے۔ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے کہ اس سال فائرنگ کے 450 سے زیادہ واقعات ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں  بڑِ ی تعداد میں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔