ٹینیسی کے جی او پی قانون سازوں کو اسکول میں فائرنگ کے بعد اجلاس میں تعطل کا سامنا

2023/08/28 16:05:30
شیئر:

امریکہ میں جہاں دوسرے معاشرتی  مسائل موجود ہیں وہیں گن وائلنس اس معاشرے میں ایک ناسور کی طرح پھیلا ہوا ہے۔ امریکی ریاست ٹینیسی میں  مارچ میں ایک  اسکول میں ہونے والے شوٹنگ کے واقعے کے  بعد  ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سےشروع ہونے والا ایک خصوصی اجلاس چند روز بعد جمعرات کو ہی تعطل کا شکار ہو گیا،  جس کے بعد   اسلحے پر قابو پانے کے حوالے سے کسی ٹھوس قانون سازی کی امید کم ہی دکھائی دے رہی ہے۔

رواں ہفتے چند بلوں کو پیش کرنے کے بعد ریپبلکن اکثریتی سینیٹ نے مزید تجاویز پر غور کیے بغیر جمعرات کو فوری طور پر  اجلاس ملتوی کر دیا اور پیر کو واپس آنے کا وعدہ کیا۔ اس اعلان کے بعد گیلریوں میں موجود گن کنٹرول کے حامیوں کے ہجوم کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔

لیکن اس فیصلے نے ایوان کے اندر ریپبلکن  اکثریت میں بھی غم و غصے کو جنم دیا کیونکہ وہ دیگر تجاویز کی مکمل تیاری کیے ہوئے تھے۔ ایوان نمائندگان کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ خصوصی اجلاس کو وسیع پیمانے پر تجاویز پر غور کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہ رہے ہیں، جبکہ سینیٹ نے ایسی کوئی بھی چیز منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے جو خصوصی اجلاس کے آغاز میں گورنر کی جانب سے بیان کردہ محدود قانون سازی کے ایجنڈے میں شامل نہیں تھی۔

دریں اثنا ڈیموکریٹک قانون سازوں نےاس  تشویش کا اظہار بھی  کیا ہے کہ ایوان میں صرف  ان بلوں پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے جن میں اجتماعی سانحات سے نمٹنے کے حوالےسے بات ہو،  نہ کہ گن وائلنس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی اقدامات پر۔ دونوں ایوانوں کے درمیان تناو   نے  ٹنشن سے بھرپور اس اجلاس کے ماحول کو مزید گرما دیا ہے، جہاں گن کنٹرول کے حامی چاہتے ہیں کہ ریاست کی جانب سے اسلحے کے قوانین میں نرمی کو کم کیا جائے۔