نئے اور پرانے دوستوں کا شاندار میلہ، تعاون کے نئے مواقعوں کے اشتراک کے لئے

2023/09/05 16:08:45
شیئر:

محترمہ بشریٰ ناز کو ، جنہوں نے کئی سالوں تک چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس میں غیر ملکی ساتھی کے طور پر کام کیا، ہماری پرانی دوست کہا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں انہوں نے پاکستان کے نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (این ایل سی) کے اسٹاف ممبر کی حیثیت سے بیجنگ میں منعقد ہونے والے چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز   2023  (سفٹس)میں شرکت کی۔ چینی صحافیوں کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بشریٰ نے روانی سے چینی زبان میں کہا: 'یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان اور چین کی دوستی بہت گہری ہے۔ہم 'پاکستانی آہنی بھائی' ہیں۔ "بیلٹ اینڈ روڈ" اقدام این ایل سی کے کاروبار کے لئے نئے مواقع لایا ہے ، اور مستقبل میں "بیلٹ اینڈ روڈ" کے کھلے پن کی بڑھتی ہوئی سطح کے ساتھ ، یہ امید  ہے کہ این ایل سی چین ، پاکستان اور  بیلٹ اینڈ روڈ سے وابسطہ  ممالک کے لئے مزید لاجسٹک خدمات فراہم کرسکے گا۔ "

سفٹس نئے اور پرانے دوستوں  کا ایک  شاندار میلہ ہے ، جو  تعاون کے نئے مواقعوں  کے اشتراک  کے لئے کئی سالوں سے منعقد ہوتا چلا آ رہا ہے۔یہ میلہ  عالمی سروس ٹریڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے لئے  صنعتی ترقی اور تعاون کے لئے نئے مواقعوں کی   تلاش اور اشتراک کا ایک بڑا  مرکز بن گیا ہے  اور  سست بحالی کا  شکار  عالمی معیشت میں مسلسل نئی جان ڈال رہا ہے. چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے سی ایم جی  کے شعبہ اردو کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وبا کے بعد چین میں منعقد ہونے والی یہ ایک انتہائی اہم نمائش ہے جس میں نیشنل بینک آف پاکستان اور نیشنل لاجسٹک کارپوریشن  سمیت  متعدد پاکستانی ہیوی ویٹ انٹرپرائزز  بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ سروس ٹریڈ کے شعبے میں پاک چین تعاون تیزی سے ترقی حاصل  کرے گا ۔

 

2019 کے بعد سے چینی صدر شی جن پھنگ نے چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز   کو دو بار مبارکباد کے خطوط بھیجے ہیں اور سفٹس گلوبل ٹریڈ ان سروسز سمٹ میں تین ویڈیو تقاریر کی ہیں۔ ان تمام تقاریر میں دنیا کو ایک ہی پختہ اشارہ دیا گیا ہے کہ چین کی اعلی ٰ سطحی کھلے پن  کی رفتار سست نہیں  بلکہ تیز  سے تیز تر ہوگی۔ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز  کے  پلیٹ فارم کے قیام کا مقصد دنیا  کے ساتھ  ایک کھلے تعاون میں ترقی کے نئے مواقعوں کا اشتراک کرنا ہے ، جو سفٹس کے مستقل نعرے "گلوبل سروس، میوچل بینیفٹ اینڈ شیئرنگ" کے دور رس معنی کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے۔ 

2012 میں اپنے پہلے سیشن کے بعد سے ، چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز  ، عالمی خدمات کی تجارت کے میدان میں جامع نمائش  کا حامل ایک بہت بڑا  تجارتی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ رواں سال ، 59ممالک اور 24 بین الاقوامی تنظیموں نے نمائش میں حصہ لیا 2400 سے زیادہ اداروں نے آف لائن شرکت کی ، جن میں 500 سے زیادہ فارچیون کمپنیوں اور صنعت کے معروف اداروں نے نمائش میں حصہ لیا۔ یہ اعداد و شمار چین کی سروس ٹریڈ مارکیٹ کی عظیم کشش کو مکمل طور پر ظاہر کرتے ہیں، اور سروس ٹریڈ کے میدان میں وسیع اور گہرے کھلے پن اور تعاون کے لئے دنیا کے تمام ممالک کی خواہش اور مضبوط مطالبے کا اظہار بھی کرتے ہیں.

چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز   ، بیرونی دنیا کے لئے چین کے کھلے پن سے فائدہ اٹھانے کا ایک کاروباری کارڈ ہے۔ نمائش میں ، بہت سے مہمانوں اور غیر ملکی نمائش کنندگان نے جس لفظ کا  سب سے زیادہ  ذکر کیا  ، وہ چین کاکھلا  پن ہے ۔ چین میں برطانوی تجارتی ایلچی ٹام ڈیوک نے کہا: "میرے خیال میں اس سال کا  سسفٹس بے مثال ہے، اور اس سال  میلے کا خصوصی مہمان ملک بننا برطانیہ کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے ۔ چین اور برطانیہ دونوں  خدمات کے شعبے میں اہم تجارتی ممالک ہیں، اور ہمارے پاس تعاون کی زیادہ گنجائش ہے. میرے خیال میں چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز  ہمارے لئے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے  ہم چینی مارکیٹ میں مزید بہترین برطانوی سروس کمپنیوں کو لا سکتے ہیں ، اور تجارت اور سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں  کے لیے  یہ صرف اتنا ہی نہیں ہے بلکہ  یہ ابتدائی نقطہ  بھی ہے۔ ہم نئے دوست بنا رہے ہیں اور نئے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

 

جی ہاں، کھلا تعاون، نئے مواقعوں کی  تلاش ، چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز  کا انعقاد ظاہر کرتا ہے کہ چین کھلے پن کی بنیادی قومی پالیسی پر عمل پیرا ہے، باہمی فائدے اور جیت جیت والی اوپننگ حکمت عملی  کی پیروی کرتا ہے، اور معاشی گلوبلائزیشن کو زیادہ کھلی، جامع، متوازن اور جیت جیت  والی سمت میں فروغ دیتا ہے۔ اس بات کا یقین کیا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں ، مزید نئے اور پرانے دوست  چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز   کے ذریعے تعمیر کردہ عالمی تعاون میں شرکت کریں گے ، عملی اقدامات کے ساتھ معاشی  عالمگیریت کو فروغ دیں گے  اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر کے مقصد میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔