پاکستانی میڈیا کی حالیہ رپورٹس کے مطابق، پاکستانی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی Zong 4G اور ڈیجیٹل میڈیکل پلیٹ فارم" صحت کہانی "نے اعلان کیا ہے کہ وہ موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے صارفین کو 10,000 مفت طبی مشاورت کی فراہمی میں تعاون کریں گے۔ Zong پاکستان میں چائنا موبائل کی ذیلی کمپنی کے ذریعے چلایا جانے والا ایک برانڈ ہے۔ یہ تعاون ڈیجیٹل شعبے میں چین پاکستان تعاون کے نتائج کی تازہ ترین مثال ہے جس سے عام لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نے انٹرنیٹ کے نئے ماڈلز کو جنم دیا ہے جیسے لائیو سٹریمنگ اکانومی، کراس بارڈر ای کامرس، اور انٹرنیٹ فنانس کے ساتھ ساتھ نئی صنعتیں جیسے آن لائن تعلیم، انٹرنیٹ میڈیکل کیئر، اور آن لائن ملازمت جو زیادہ آسان مصنوعات اور خدمات فراہم کر رہی ہیں اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ آن لائن تعلیم،آن لائن طبی نگہداشت، اورای کامرس وغیرہ کے ذریعے دور دراز علاقوں کے لوگ بہتر تعلیم ، طبی خدمات اورروزگار کے مزید متنوع مواقع بھی حاصل کر سکتے ہیں جو سماجی مساوات اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ 2022 کے آخر میں پاکستان میں قیام کے دوران چائنا میڈیا گروپ کی نمائندہ چھوئی رو نے شمالی پاکستان کے پہاڑی علاقوں کا دورہ کیا اور دیکھا کہ 4G نیٹ ورکس کی کوریج کی وجہ سے ان علاقوں میں آنے والے سیاحوں کو نہ صرف بہتر تجربہ حاصل ہوتا ہے، بلکہ مقامی لوگ اب سیاحت کی ترقی کے لیے بھی پرامید ہیں۔
پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ 2021 میں، پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کا حجم تقریباً 3.5 بلین امریکی ڈالر تھا اور 2030 تک اس میں 17 گنا اضافہ متوقع ہے۔ ای کامرس کی مثال لیں تو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک ڈویلپمنٹ کی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان میں ای کامرس میں ترقی کی نمایاں صلاحیت موجود ہے اور یہ معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ توقع ہے کہ پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ کی آمدنی 2023 تک 6.23 فیصد سالانہ شرح نمو کے ساتھ 6.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق ایک خیال ہے کہ ای کامرس کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے صارفین کے اعتماد کو بڑھانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے، قابل اعتماد لاجسٹکس سسٹم بنانے، ڈیجیٹل خواندگی کو بہتر بنانے اور ریگولیٹری سپورٹ فراہم کرنے میں مزید کوششیں کی جا سکتی ہیں۔
"بیلٹ اینڈ روڈ" اقدام کے فلیگ شپ پروجیکٹ کے طور پر، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ چین پاکستان کراس بارڈر آپٹیکل کیبل پراجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ 2018 میں مکمل کیا گیا کھولا گیا۔یہ چین اور پاکستان کے درمیان پہلا ڈیجیٹل ہائی وے بنا اور اسے "ڈیجیٹل قراقرم ہائی وے" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 2007 میں چائنا موبائل نے پاکستانی کمپنی Paktel کو حاصل کیا، اس کا نام تبدیل کر کے CMPak رکھا، اور 2008 میں ایک برانڈ Zong لانچ کیا۔ دس سال سے زیادہ عرصے میں ، CMPak نےفعال طور پر موبائل نیٹ ورکس کی تعمیر کو فروغ دیا ہے اور پاکستان میں نیٹ ورکس کی مکمل کوریج کی ہے ۔ لاجسٹکس سسٹمز کے حوالے سے، پاکستان انٹیلیجنٹ ڈسٹری بیوشن سینٹر پروجیکٹ جو مشترکہ طور پر Cainiao لاجسٹکس ٹیکنالوجی اور جنوبی ایشیا ای کامرس پلیٹ فارم Daraz نے بنایا ہے، نہ صرف پاکستان میں مکمل طور پر خودکار لاجسٹکس چھانٹنے والا پہلا مرکز ہے، بلکہ بیرون ممالک میں Cainiao میں ضم ہونے والا لاجسٹکس کا پہلا اسمارٹ پراجیکٹ ہے۔ ہاتھ سے چھانٹنے کے مقابلے، خودکار چھانٹی سے کارکردگی میں 4 گنا اضافہ ہوا۔ ای کامرس پلیٹ فارمز کے لحاظ سے، علی بابا انٹرنیشنل سٹیشن پر غیر ملکی تاجروں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان سرفہرست ہے ۔ آپٹیکل کیبلز،ٹیلی کمیونیکیشن بیس سٹیشنز، لاجسٹکس ویئر ہاؤسنگ اور ای کامرس پلیٹ فارمز کے قیام نے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کی بنیاد رکھی ہے۔ای کامرس پلیٹ فارمز کی جانب سے فراہم کی جانے والی آن لائن بزنس ٹریننگز اور دیگر خدمات نے چھوٹے کاروباروں کی صلاحیتوں اور مہارت کو بھی بہتر کیا ہے۔ اسی طریقے سے اقتصادی ترقی میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
31 جولائی 2023 کو چینی صدر شی جن پھنگ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی دسویں سالگرہ کی تقریبات پر مبارکباد کا ایک خط بھیجا، جس میں ترقی کی راہداری، عوامی زندگی کی راہداری، اختراعی،سبز اور کھلی راہداری کی تعمیر کی تجویز پیش کی گئی۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ "ڈیجیٹل سلک روڈ" کی تعمیر سے چین پاکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر ، دونوں ممالک کی روایتی دوستی اور عوام کے روشن مستقبل میں بھرپور مدد ملے گی۔