تیرہ تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے وینزویلا کے صدر نیکولس مادورو کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ چین اور وینزویلا کے درمیان چاروں موسموں کی اسٹرٹیجک شراکت داری کا قیام دونوں عوام کی مشترکہ توقعات کے مطابق ہے اور تاریخی ترقی کے عمومی رجحان کے مطابق ہے۔ دو طرفہ تعلقات کی بہتری و اپ گریڈنگ ،سربراہ ملاقات کے بعد جاری کردی مشترکہ بیان، تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط اور صدر مادورو کے سفر کو لاطینی خبر رساں ایجنسی نے "نتیجہ خیز" قرار دیا ہے۔
تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ چین اور وینزویلا کے تعلقات کو چاروں موسمو٘ ں کی اسٹرٹیجک شراکت داری میں فروغ دینا سیاسی باہمی اعتماد کی اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتا ہے۔ چین نے قومی خودمختاری، قومی وقار اور سماجی استحکام کے تحفظ کے لیے وینزویلا کی کوششوں کی ہمیشہ مضبوطی سے حمایت کی ہے اور بیرونی مداخلت کی مخالفت کے وینزویلا کے جائز مقصد کی مضبوطی سے حمایت کی ہے۔ جب وینزویلا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو چین نے ٹھوس مدد فراہم کی۔ مثال کے طور پر، کووڈ-۱۹ کی وبا کے دوران، وینزویلا امریکہ اور مغرب کی طرف سے پابندیوں اور ناکہ بندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ سے مطلوبہ ویکسین حاصل کرنے سے قاصر تھا۔ چین کی ویکسین، طبی سامان اور طبی ٹیموں نے وینزویلا کی وبا کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ صدر مادورو نے کہا کہ وینزویلا کے عوام اور حکومت وبا کے دوران چین کی حکومت اور عوام کی جانب سے فراہم کی جانے والی گرانقدر حمایت اور مدد کو دل سے سراہتے ہیں ۔
اس سال اگست میں مادورو نے کہا کہ وینزویلا نے برکس تعاون کے طریقہ کار میں شمولیت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی ہے۔ چین اور وینزویلا کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں، "چین وینزویلا کے برکس میں شمولیت کے مثبت ارادے کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے وینزویلا کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔" یہ گلوبل ساؤتھ ممالک کی ترقی اور کثیرالجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے چین کی خواہش اور کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔
آئندہ برس چین اور وینزویلا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک اعلیٰ سطحی اور وسیع تر علاقائی تعاون و ترقی حاصل کریں گے۔ جس کے ثمرات دونوں ممالک کے عوام کے لیے مزید اچھی خبریں لائیں گے۔