"سیکنڈ ڈیٹ" ایک اور ٹھوس ثبوت ہے کہ امریکہ "ہیکرز کنگڈم" ہے، سی ایم جی کا تبصرہ

2023/09/15 19:19:06
شیئر:

حال ہی میں چین کی نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی پر  سائبر حملے کی تفتیش  میں بڑی پیش رفت  ہوئی  ہے۔ چینی ایجنٹس نے 'سیکنڈ ڈیٹ' نامی اسپائی ویئر دریافت کیا اور اس کے پیچھے موجود امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے عملے کی حقیقی شناخت کی کامیابی سے تصدیق کی۔ یہ بڑی دریافت اس بات کا ایک اور ٹھوس ثبوت بن گئی ہے کہ امریکی حکومت نے دوسرے ممالک کے خلاف سائبر حملے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ چینی اہلکاروں نے اسپرنگ بورڈ سرورز بھی دریافت کیے جو امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے ذریعے ریموٹ کنٹرولڈ  ہیں، ان میں سے زیادہ تر جرمنی، جاپان، جنوبی کوریا، بھارت اور تائیوان میں ہیں۔ ان چینلز کا استعمال کرتے ہوئے، امریکہ طویل مدت تک اپنے اہداف کے  راز   چوری کر سکتا ہے اور کسی بھی وقت نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے کے لئے مزید جارحانہ سائبر  ہتھیار استعمال کر سکتا ہے.

 ستم ظریفی یہ ہے کہ اسی دوران امریکی محکمہ دفاع نے اپنی سائبر حکمت عملی 2023 کا خلاصہ جاری کیا، جس میں ایک بار پھر  "چین کے نام نہاد خطرے" کو اجاگر کیا گیا۔اس پیپر کے  صفحہ 2 میں ہی  چین کو سائبر اسپیس میں "دشمن" کے طور پر درج کیا گیا ہے  اور چین کو بدنام کرنے کے لیے ایک خصوصی باب بھی شامل کیا گیا ہے ،یہاں تک کہ یہ قیاس آرائیاں بھی کی گئی ہیں کہ چین امریکی سرزمین پر نام نہاد "تباہ کن سائبر حملے" شروع کرے گا۔  متعدد امریکی ذرائع کی نظروں میں چین کو امریکی محکمہ دفاع نے سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں "سب سے بڑا خطرہ" قرار دیا ہے۔

 ایک طرف امریکہ چین سے راز چرانے کے لیے اسپائی ویئر کا استعمال کرتا ہے تو دوسری جانب اس نے چور مچائے شور والا کام  کرتے ہوئے  یہ غلط فہمی بھی پھیلائی کہ چین ، امریکہ کا  سب سے بڑا اسٹریٹجک حریف  ہے۔ اس کے علاوہ، جیسے جیسے امریکی سیاست دانوں کی حکمرانی  کی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے، بیرونی خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ان کے لیے لوگوں کی توجہ ہٹانے کا ایک ناگزیر ذریعہ بن گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ امریکہ کے لیے نیٹ ورک اور انفارمیشن انڈسٹری میں چین کو دھمکانے اور بیرون ملک مزید سائبر حملے کرنے کی راہ ہموار کرنے کا بہانہ بھی ہے۔

 دنیا بھر میں  کون اندھا دھند نگرانی اور راز وں کی چوری میں مصروف ہے؟ عالمی سائبر اسپیس کے لئے سب سے بڑا خطرہ کون ہے؟ امریکہ نے جو کچھ کیا ہے اس کا جواب پہلے ہی دے چکا ہے۔ نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی میں سائبر حملے کی تفتیش  میں ہونے والی بڑی پیش رفت بیرونی سائبر حملوں کی روک تھام ،چین کی دفاعی صلاحیت اور عالمی سائبر سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مختلف ممالک کی نیٹ ورک سکیورٹی کی صلاحیتوں میں مسلسل بہتری کے ساتھ ، سائبر اسپیس میں امریکہ کے تسلط پسندانہ طرز عمل کا دور آخر کار اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔