15 اگست کو جاری کردہ چین کے سرکاری اقتصادی اعداد و شمار نے دنیا میں چین کی صارفین کی مارکیٹ کی بڑی کشش کی تصدیق کی۔ اگست میں، چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.6 فیصد اضافہ ہوا، جو جولائی کے مقابلے میں 2.1 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے. ان اعداد و شمار کے پیچھے بیرونی دنیا کے لئے چین میں کاروباری مواقع ہیں ۔
چائنا فارن ایکسچینج بیورو کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں میں چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر منافع 9.1فیصد ہے، جو نہ صرف یورپ اور امریکہ میں 3فیصد سے بہت زیادہ ہے بلکہ دیگر بڑی ابھرتی معیشتوں کے 4 تا 8فیصد سے بھی زیادہ ہے. ٹیسلا کی شنگھائی گیگا فیکٹری نے گزشتہ سال ٹیسلا کی کل عالمی پیداوار کا نصف حصہ فراہم کیا اور ہر 40 سیکنڈ میں ایک الیکٹرک کار تیار کی۔ اسٹار بکس نے چین میں 6,500 اسٹورز کھولے یعنی ہر 9 گھنٹے میں ایک نیا اسٹور۔تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ چین میں بڑے پیمانے پر ایک متوسط آمدنی والا گروہ ہے ، جس کا مطلب ہے کہ آٹوموبائل اور ادویات جیسے شعبوں میں صارفین کے وسیع امکانات موجود ہیں ، اور ملٹی نیشنل کمپنیاں ان شعبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھیں گی۔
گلوبل انویسٹمنٹ مینجمنٹ فرم فرینکلن ٹیمپلٹن کے سربراہ نے سنگاپور میں ایک حالیہ کانفرنس میں کہا کہ "چین کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں ایک سال میں زیادہ انجینئرز پیدا کرتا ہے، لہذا میرے خیال میں جدت طرازی مواقع لاتی ہے۔ زیلم چین آر اینڈ ڈی سینٹر، شنائیڈر الیکٹرک چائنا آٹومیشن آر اینڈ ڈی سینٹر، والوو کارس شنگھائی ڈیزائن سینٹر ز سمیت کئی غیر ملکی کاروباری اداروں نے اس سال کے آغاز سے چین میں اپنے آر اینڈ ڈی مراکز قائم کیے ہیں۔ اس کے پیچھے، چین کی بڑی مارکیٹ، بہترین صنعتی نظام اور وافر ٹیلنٹ پول جیسے اہم عوامل ہیں.
ملٹی نیشنل انٹرپرائزز کے لئے، مستحکم توقعات بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام، غیر یقینی اور غیر متوقع عوامل کے تناظر میں نہایت اہم ہیں. رواں سال چین کی اقتصادی ترقی کا ہدف تقریبا 5 فیصد ہے۔ ورلڈ بینک، او ای سی ڈی اور آئی ایم ایف نےبالترتیب پیش گوئی کی ہے کہ 2023 میں چین کی معیشت 5.6 فیصد، 5.4 فیصد اور 5.2 فیصد بڑھے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پالیسی کے لحاظ سے چین کی اقتصادی پالیسیوں کے استحکام اور تسلسل نے ملٹی نیشنل انٹرپرائزز کو یقین دیا ہے۔ غیر ملکی کاروباری اداروں سمیت گول میز نظام کے قیام سے کاروباری اداروں کے خدشات کا بروقت جواب دینے اور ان کو دور کرنے میں مدد اور ان کی ترقی میں سہولت ملے گی۔ میک کنزی کا ماننا ہے کہ چین دنیا بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ترقی کے اہم مواقع فراہم کرنے والےسب سے بڑے ممالک اور علاقوں میں سے ایک ہے۔