اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران جزائر سیلمان کے وزیراعظم کی جاپان پر سخت تنقید

2023/09/24 17:13:51
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 22 تاریخ کو، جزائر سولومن کے وزیر اعظم سوگاوارے نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے عام مباحثے میں تقریر کرتے ہوئے جاپان کے ایٹمی آلودہ پانی کو سمندر میں  خارج کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جاپان کی طرف سے جوہری آلودہ پانی سمندر میں خارج کرنے کے فیصلے  پر "حیران" ہیں۔

وزیر اعظم سوگاوارے نے اپنی تقریر میں کہا "جزیرہ سلیمان بحرالکاہل کے جزیرے کے ممالک کے ہم خیال لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور جاپان کے 10 لاکھ ٹن سے زیادہ ٹریٹمنٹ شدہ جوہری آلودہ  پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے فیصلے پرحیران ہے۔"

سوگاوارے نے یہ بھی کہاکہ اگر یہ جوہری آلودہ پانی محفوظ ہے تو اسے جاپان میں ذخیرہ کیا جانا چاہیے تھا۔ حقیقت  میں اسے سمندر میں پھینکا گیا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ  پانی غیر محفوظ ہے۔"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس رویے کا اثر سرحد پار اور نسل در نسل ہے، اور یہ عالمی اعتماد اور یکجہتی پر حملہ ہے۔  یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ جاپان کے لیے ہماری زندگیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

وزیر اعظم سوگاورے نے  جاپان سے مطالبہ کیا  کہ وہ جوہری آلودہ  پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے دیگر آپشنز تلاش کرے اور اسے فوری طور پر بحر الکاہل میں خارج کرنا بند کرے۔" سوگاورے نے زور دے کر کہا کہ اگر اعتماد اور عالمی یکجہتی کو دوبارہ قائم کرنا ہے تو ایمانداری اور صاف گوئی سے ہمارے  سمندر، جو ہماری   لائف لائن ہے کی حفاظت کی جانی چاہیے۔"