اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کئی ممالک کے سیاسی رہنماؤں نے تنازعات بھڑکانے اور یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے پر مغرب کی مذمت کی

2023/09/24 16:46:32
شیئر:

23 تاریخ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں بہت سے سیاسی رہنماؤں نے امریکہ کی قیادت میں مغربی ممالک کی جانب سے اپنے مفادات اور بالادستی کے تحفظ کے لیے دنیا میں مسلسل محاذ آرائی کو ہوا دینے اور تنازعات کو بڑھکانے کی مذمت کی اور امریکہ سے کیوبا اور دیگر ممالک کے خلاف غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ امریکہ اور اس کی سربراہی میں مغربی بلاک تنازعات پیدا کر رہے ہیں، مصنوعی طور پر تمام انسانیت کو مختلف دشمن بلاکوں میں تقسیم کر رہے ہیں اور مشترکہ مقاصد کے حصول میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

ایتھوپیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ڈیمک نے کہا کہ  یکطرفہ پابندیاں اور جبری معاشی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، ایتھوپیا ترقی پذیر ممالک کے خلاف ایسے اقدامات کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے، اور مطالبہ کرتا ہے کہ متعلقہ ممالک غیر مشروط طور پر ان اقدامات کو منسوخ کریں۔ ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ خودمختار ریاستوں کے درمیان سفارتی بات چیت اختلافات کو حل کرنے کا بنیادی ذریعہ ہونا چاہئے۔

میکسیکو کی وزیر خارجہ الیسیا بارسینا نے کہا کہ  کیوبا کو درپیش معاشی ناکہ بندی کو ختم کرنا چاہیے ، جو مکمل طور پر غیر منصفانہ اور بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔