متحدہ عرب امارات کے خودمختار ویلتھ فنڈ مبادلہ انویسٹمنٹ کمپنی نے بیجنگ میں اپنا دفتر کھولا ہے ۔ ابوظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی اور کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی کی نمائندگی کرنے والے مشرق وسطیٰ کے خودمختار ویلتھ فنڈ نے چین کی تقریباً 60 لسٹڈ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ اب مشرق وسطیٰ کی سرمایہ کاری تیزی سے چین کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تاہم، کچھ امریکی اور مغربی ذرائع ابلاغ ایک نام نہاد ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں کہ "غیر ملکی سرمایہ چین سے دستبردار ہو رہا ہے ۔ اس معاملے کی حقیقت کیا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ حال ہی میں کچھ امریکی سیاست دانوں اور میڈیا نے چین کی معیشت پر بیرونی دنیا کے اعتماد کو کمزور کرنے اور چین کی ترقی کی توقعات کو کم کرنے کے لئے کوششیں کی ہیں تاکہ چین کی ترقی کی رفتار کو روکا جا سکے،لیکن امریکہ اور مغرب کی یہ کوششیں چین میں بین الاقوامی سرمائے کے کے تصور کو متاثر نہیں کر سکتیں۔ چین میں مشرق وسطی کے سرمائے کی آمد کی رفتار میں تیزی کے علاوہ ، جے پی مورگن چیز اور اے این زیڈ نے حال ہی میں چین کی معاشی ترقی کے لئے اپنی توقعات میں بھی اضافہ کیا ہے ، اور لومبارڈ کنسلٹنگ جیسے غیر ملکی اداروں نے بھی چین کی اسٹاک مارکیٹ کے منافع کے لئے اپنی توقعات میں اضافہ کیا ہے۔
عالمی سرمایہ چینی مارکیٹ کے بارے میں پرامید کیوں ہے؟ متعلقہ ماہرین نے نشاندہی کی کہ چین کی کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع اور ترقی کے امکانات موجود ہیں۔ درحقیقت، چین میں عالمی سرمائے میں اضافے نے ظاہر کیا ہے کہ چین کی کیپٹل مارکیٹ اور چینی معیشت سے امید کی جا سکتی ہے اور نام نہاد "چین کے زوال کا نظریہ" بالآخر ختم ہو جائے گا.