یوکرین بھیجے جانے والے برطانوی انسٹرکٹرز روسی افواج کے قانونی اہداف بن جائیں گے، روس

2023/10/02 15:39:56
شیئر:

برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس کے اس بیان کے جواب میں کہ یوکرینی فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے برطانوی فوجی انسٹرکٹرز کو یوکرین بھیجا جا سکتا ہے، روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے وائس چیئرمین میدویدیف نے   یکم اکتوبر کو  کہا کہ جو بھی برطانوی فوجی اہلکار یوکرین میں تربیت میں حصہ لیں گے  وہ سب کے سب روسی فوج کے "جائز اہداف"  بن جائیں گے۔  انہوں نے مغربی ممالک پر تنقید  کی ہے کہ وہ  روس اور یوکرین کے درمیان تنازعے کو بھڑکارہے ہیں  اور لوگوں کو  جنگ میں دھکیل رہے ہیں۔

برطانوی وزیر دفاع گرانٹ  شیپس نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یوکرینی فوجیوں کو برطانیہ میں تربیت دینے کے علاوہ، برطانیہ یوکرینی فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے فوجی انسٹرکٹرز کو یوکرین بھیجنے کی امید رکھتا ہے۔

 اس کے جواب میں میدویدیف نے یکم اکتوبر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ یہ اقدام ان انسٹرکٹرز کو روسی فوج کے حملے کے لیے قانونی ہدف بنا دے گا۔ روس ان کو  کرائے کے فوجیوں کی حیثیت سے نہیں بلکہ نیٹو ماہرین کی حیثیت سے دیکھے گا ۔ " 

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بعد میں کہا کہ برطانیہ مستقبل میں یوکرین میں تربیتی سرگرمیاں انجام دینے کی امید رکھتا ہے۔یہ منصوبہ ایک طویل المدتی منصوبہ ہے، بجائے اس کے کہ اب انسٹرکٹرز یوکرین بھیجے جائیں۔ سنک نے کہا کہ برطانوی فوجی اہلکاروں کو روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ تنازع میں حصہ لینے کے لیے نہیں بھیجا جائے گا۔

 میدویدیف نے اس دن یوکرین کو "ٹورس" کروز میزائلوں کی فراہمی کی حمایت کرنے والے کچھ جرمنز   پر بھی تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ یہ مغربی ممالک یوکرین کو فوجی مدد فراہم کر رہے ہیں اور روس یوکرین تنازعہ کو  سنگین بنارہے ہیں، جو لوگوں کو ایک اور عالمی جنگ  کی طرف دھکیل رہا ہے۔