اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہیٹی میں بین الاقوامی فوج بھیجنے کی قرارداد منظور کرلی

2023/10/03 15:59:34
شیئر:

2 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی جس میں ہیٹی میں استحکام کی بحالی میں حکومت کی مدد کے لیے  ملٹی نیشنل فورس بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ سلامتی کونسل کے ارکان نے قرارداد کے حق میں 13 ووٹ ڈالے جبکہ  روس اور چین نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

 ووٹنگ کے بعد اپنے موقف  کی وضاحت کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب جانگ جون نے کہا کہ چین ہیٹی کے عوام کی المناک صورتحال پر گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہے، سلامتی کونسل پر ہمیشہ زور دیتا ہے کہ وہ ہیٹی کے مسئلے پر زیادہ توجہ دے، مطالبہ کرتا ہے کہ ہیٹی کے حکام اور  تمام فریق سنجیدگی سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، اور اقوام متحدہ کے اداروں اور متعلقہ بین الاقوامی اور علاقائی شراکت داروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہیٹی کو ضروری امداد فراہم کی جائے۔

جانگ جون نے اس بات پر زور دیا کہ چین  ملٹی نیشنل فورس کی قیادت کرنے والے ملک  اور ہیٹی کے درمیان  سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کے مخصوص انتظامات پر  گہری مشاورت کا منتظر ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے   کہ متعلقہ انتظامات کو ہیٹی کے عوام کی حمایت حاصل ہے اور سلامتی کونسل کو بروقت رپورٹ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی قرارداد پر عمل درآمد بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کے مطابق ہونا چاہئے اور متعلقہ ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور ان کے داخلی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہئے۔

 جانگ جون نے کہا کہ ایک جائز، موثر اور جوابدہ حکومت کے بغیر کسی بھی بیرونی مدد کے دیرپا اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ یہ امر  افسوسناک ہے کہ حال ہی میں منظور کی گئی قرارداد ہیٹی کے حکام اور جماعتوں کو یہ مضبوط  اشارہ نہیں دیتی کہ ہیٹی کے حکام اور تمام فریقین کو جلد از جلد عبوری انتظامات پر وسیع تر ممکنہ اتفاق رائے تک پہنچنا چاہئے اور ایک قابل عمل اور قابل اعتماد ٹائم ٹیبل مرتب کیا جانا چاہئے۔ جانگ جون نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہیٹی کے متعدد بحران آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور سلامتی ان میں سے صرف ایک ہے، جس کے لئے ایک جامع حل کی ضرورت ہے. اس ماہ کے اندر سلامتی کونسل کو ہیٹی کی سیاسی صورتحال، پابندیوں کے نظام اور ہیٹی میں یو این  کے دفتر کے کام پر گہری مشاورت اور تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملے گا۔ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر ہیٹی کے عوام کی مدد کا منتظر ہے تاکہ بحران سے نکلنے کا صحیح راستہ تلاش کیا جا سکے۔

 قرارداد کے مسودے کو امریکہ اور ایکواڈور نے اسپانسر کیا تھا۔ ایسا سلامتی کونسل میں داخلی مشاورت کے کئی راونڈز  کے بعد کیا گیا ہے۔ قرارداد کی منظوری کے بعد ہیٹی کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی ایلچی ماریا سلواڈور نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کی منظوری ہیٹی میں امن اور استحکام لانے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقوام متحدہ کی زیر قیادت مشن نہیں ہے بلکہ اقوام متحدہ اس کی حمایت کرے گا۔

 اس سے قبل ہیٹی میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ہیٹی کی حکومت کی درخواست پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مقامی استحکام کی بحالی میں مدد کے لیے اقوام متحدہ کی سربراہی میں ایک کثیر القومی فورس تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تھی۔