رواں سال امریکہ میں کئی صنعتوں میں بڑے پیمانے پر ہڑتالیں ، معیشت کو دھچکا

2023/10/05 15:52:33
شیئر:

افراط زر میں اضافے، مزدوروں کی کمی اور آمدنی کی  غیر مساوی تقسیم کی وجہ سے رواں سال کے آغاز سے اب تک امریکہ میں  مینوفیکچرنگ،طبی دیکھ بھال ، فلم اور ٹیلی ویژن سمیت کئی صنعتوں میں بڑے پیمانے پر ہڑتالیں ہو چکی ہیں جس سے امریکی معیشت متاثر ہوئی ہے اور امریکی عوام کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔

ستمبر کے وسط میں مزدوروں اور  سرمایہ کاروں  کے مذاکرات کے دوران اختلافات کی وجہ سے ، یونائیٹڈ آٹو ورکرز  آف امریکہ نے تین آٹوموبائل مینوفیکچررز ، جنرل موٹرز ، فورڈ اور اسٹالنٹس کے خلاف بڑے پیمانے پر ہڑتال کی ، اور چونکہ دونوں فریقوں کے مابین مذاکرات میں اب بھی تسلی بخش پیش رفت نہیں ہوئی ، لہذا یونائیٹڈ آٹو ورکرز نے بار بار ہڑتال کے پیمانے اور شدت میں اضافہ کیا ہے۔ امریکی کنسلٹنگ فرم اینڈرسن اکنامک گروپ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 29 ستمبر تک امریکی آٹو ورکرز کی ہڑتال کے موجودہ راونڈ کی وجہ سے تقریبا 4 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اگر ہڑتال جاری رہی تو مستقبل میں تینوں آٹومیکرز اور ان کے سپلائرز، ڈیلرز اور صارفین کے نقصانات میں تیزی سے اضافے کا خدشہ ہے۔ 

رواں ماہ کی 4 تاریخ کو امریکہ کے سب سے بڑے نجی طبی ادارے یونین فیڈریشن آف قیصر میڈیکل گروپ کے 75 ہزار سے زائد طبی کارکنان اور انتظامیہ کے درمیان  نئے معاہدے پر اتفاق  نہ ہونے کی وجہ سے ہڑتال شروع ہوئی۔ اس ہڑتال میں متعدد علاقوں میں اس گروپ کے اداروں کا احاطہ کیا گیا ، جس سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے، جو امریکی تاریخ میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی سب سے بڑی ہڑتال ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سال 23 ستمبر تک امریکہ میں  تقریبا 3 لاکھ 62 ہزار افراد نے ہڑتال میں حصہ لیا ہے جبکہ دو سال قبل اسی عرصے میں یہ تعداد صرف 36 ہزار تھی۔